مختار انصاری کے چھوٹے بیٹے عمر انصاری کی ضمانت کی عرضی پر سماعت الہ آباد ہائی کورٹ نے ایک بار پھر ملتوی کر دی ہے۔ ریاستی حکومت کی جانب سے وقت مانگنے پر عدالت نے اگلی تاریخ 8 ستمبر مقرر کی ہے۔ معاملہ جسٹس سمیر جین کی سنگل بنچ کے سامنے زیر سماعت ہے، جو اس وقت عمر کی ضمانت عرضی پر غور کر رہی ہے۔
عمر انصاری اس وقت کاسگنج جیل میں قید ہیں۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنی والدہ افشاں انصاری کے جعلی دستخط کر کے جائیداد کے دستاویزات میں دھوکہ دہی کی۔ غازی پور پولیس نے گذشتہ ماہ عمر کو اس الزام میں گرفتار کیا تھا۔ غازی پور کی عدالت نے پہلے ہی ان کی درخواست ضمانت خارج کر دی تھی، جس کے بعد انہوں نے الہ آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔گرفتاری کے بعد عمر کو کچھ دن غازی پور جیل میں رکھا گیا، مگر قریب دو ہفتے قبل انہیں کاسگنج جیل منتقل کر دیا گیا۔ قابل ذکر ہے کہ ان کے بڑے بھائی اور مئو صدر سے رکن اسمبلی عباس انصاری بھی اسی جیل میں بند ہیں۔
اسی معاملے میں عباس انصاری کو مئو کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت نے 31 مئی کو دو سال کی قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے ساتھ ہی عباس انصاری کی اسمبلی رکنیت بھی ختم ہو گئی تھی۔ عدالت نے ان کے انتخابی ایجنٹ منصور کو چھ ماہ کی سزا سنائی تھی۔ مگر بعد میں الہ آباد ہائی کورٹ نے 20 اگست کو مئو کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ اس فیصلے کے بعد عباس کی اسمبلی رکنیت کی بحالی کی راہ بھی ہموار ہو گئی۔