نئی دہلی:مہنگائی کے محاذ پر عام آدمی کے لیے کچھ راحت کی راہ ہموار ہوتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ جی ایس ٹی سلیب کی تعداد 4 سے گھٹا کر 2 کرنے کی تجویز کو منظوری مل گئی ہے۔ 21 اگست 2025 کو ہوئی میٹنگ میں گروپ آف منسٹرس نے مرکزی حکومت کی اس تجویز کو منظور کر لیا ہے جس میں 12 اور 28 فیصد والے سلیب کو پوری طرح سے ختم کر صرف 5 اور 18 فیصد والے سلیب رکھنے کی بات کہی گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ 12 اور 28 فیصد والا سلیب ختم ہو جانے کے بعد عام لوگوں کو مہنگائی سے کچھ حد تک راحت مل جائے گی۔ اس قدم سے 12 فیصد سلیب میں آنے والے بیشتر سامان اور سروسز 5 فیصد والے سلیب میں شامل ہو جائیں گے، جبکہ 28 فیصد والے سلیب کی تقریباً 90 فیصد سامان اور سروسز 18 فیصد والے سلیب میں آ جائیں گے۔ صرف تمباکو، پان مسالہ جیسی اشیا پر اونچی شرحیں جاری رہیں گی۔
مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن کے ساتھ آج گروپ آف منسٹرس کی ہوئی میٹنگ میں بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری نے کہا کہ ’’ہم نے حکومت ہند کے 12 اور 28 فیصد کے جی ایس ٹی سلیب کو ختم کرنے سے متعلق 2 تجاویز کی حمایت کی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ سبھی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ پیش تجاویز پر مشورے دیے۔ کچھ ریاستوں نے اہم تبصرے بھی کیے، اسے جی ایس ٹی کونسل کو بھیج دیا گیا ہے۔ اب آگے کا فیصلہ کونسل کو ہی کرنا ہے۔