نئی دہلی : آپریشن سندور کی کامیابی کے بعد ہندوستانی حکومت نے عالمی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے ایک وفد بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے اس پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ صرف سیاسی لوگوں کو نہ بھیجا جائے۔
شہاب الدین نے کہا کہ بہتر ہو گا کہ سیاسی لوگوں کے ساتھ ہندو، مسلم اور سکھ مذہبی رہنماؤں کو بھی بیرون ملک بھیجا جائے۔ میں وزیر اعظم نریندر مودی کو مشورہ دینا چاہوں گا کہ سیاست دانوں سے زیادہ مذہبی رہنماؤں کا معاشرے میں اثر و رسوخ ہوتا ہے۔ وہ معاشرے کے ہر طبقے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اگر کوئی مذہبی رہنما کچھ کہتا ہے تو لوگ اس کی بات کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ اس لیے مذہبی رہنماؤں کو بیرون ملک بھیجا جائے۔
انہوں نے کہا کہ آپریشن سندور جس انداز میں کیا گیا وہ قابل تعریف ہے۔ بات یہیں ختم نہیں ہوتی۔ ہندوستانی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ آپریشن سندور جاری رہے گا۔ دہشت گردی کے خلاف وسیع پیمانے پر تحریک چلانی چاہیے۔ ایسے میں ارکان پارلیمنٹ کو بھیجنے کا فیصلہ قابل ستائش ہے۔
مولانا نے کہا کہ تاہم اس کے ساتھ ساتھ میں وزیر اعظم مودی سے اپیل کروں گا اور انہیں مشورہ دوں گا کہ مذہبی رہنماؤں کا معاشرے میں ایک اہم اثر ہے۔ ایسے میں میں ان سے اپیل کروں گا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم میں تمام مذاہب کے مذہبی رہنماؤں کو بھی بیرون ملک بھیجا جائے۔ انہیں بھی ساتھ لیا جائے اور ان کا ایک وفد بیرون ملک بھیجا جائے۔