سنت کبیرنگر:اتر پردیش کے اقبال احمد نے یو پی ایس سی سول سروسز امتحان-2024 میں 998 واں رینک حاصل کرکے ضلع کا نام پورے ملک میں روشن کیا ہے۔ ان کی اس کامیابی سے رشتہ داروں اور علاقے کے لوگوں میں زبردست خوشی کا ماحول ہے۔جیسے ہی اقبال احمد کے سلیکشن کی خبر سامنے آئی سنت کبیرنگر ضلع کے نندور قصبہ میں جشن کا ماحول بن گیا۔ محلے کے لوگ اقبال کے گھر مٹھائیاں لے کر پہنچ رہے ہیں اور ان کے والد مقبول احمد انصاری کو مبارک باد پیش کر رہے ہیں۔ لوگ فخر سے کہہ رہے ہیں کہ اقبال نے سچ میں ضلع کی شان بڑھا دی ہے۔
اقبال احمد کی کہانی صرف کامیابی کی نہیں بلکہ جدوجہد، محنت اور لگن کی مثال ہے۔ اقبال تین بھائیوں اور ایک بہن میں سب سے چھوٹے ہیں۔ پڑھائی میں ان کی شروع سے دلچسپی رہی، لیکن کنبہ کے لیے حالات سازگار نہیں تھے۔ اقبال کے والد مقبول احمد کبھی نندور چوراہے پر سائیکل ریپئرنگ (پنکچر) کی دکان چلاتے تھے۔ بعد میں بڑے بیٹے کے ساتھ مل کر گھر کے کام کاج میں لگ گئے۔اقبال احمد نے نندور کے ایک انٹر کالج سے انٹرمیڈیٹ کیا اور پھر گورکھپور جاکر گریجویشن کی تعلیم پوری کی۔ اس کے بعد وہ دہلی میں رہ کر یو پی ایس سی کی تیاری کرنے لگے۔ اسی دوران انہوں نے محکمہ محنت میں ایک اچھی نوکری بھی حاصل کرلی لیکن ان کا خواب اس سے بھی بڑا تھا۔
اقبال کی والدہ قصیدن نے جذباتی ہوکر بتایا کہ ہم نے اپنے بچوں کی بڑی محنت سے پرورش کی ہے، بہت جدوجہد سے انہیں بڑا کیا ہے۔ آج اقبال اس مقام پر پہنچا تو دل سے دعا نکلتی ہے کہ اور بھی بچے اسی طرح محنت کریں اور کامیاب بنیں۔ اقبال احمد بھی تین بچوں کے والد ہیں جن کے نام شاہد علی، نور صبا اور محمد شمی ہیں۔ ان کے کنبہ کے لیے یہ کامیابی کسی تہوار سے کم نہیں ہے۔اقبال احمد کی کہانی ان لاکھوں نوجوانوں کے لیے ایک مثال ہے جو محدود وسائل اور مشکل حالات میں بھی بڑا خواب دیکھتے ہیں۔ انہوں نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اگر دل میں جذبہ ہو اور محنت مسلسل ہو تو کوئی بھی منزل ناممکن نہیں۔