ممبئی: عالمی شہرت یافتہ ہندوستانی طبلہ نواز ذاکر حسین کا 73 برس کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ انہوں نے سان فرانسسکو میں آخری سانس لی۔ ان کے کنبہ نے اس افسوسناک خبر کی تصدیق کی۔ طبلہ نواز کے انتقال کی خبر ملتے ہی ملک کے ساتھ فلمی دنیا میں بھی غم کی لہر دوڑ گئی۔ رنویر سنگھ، بھومی پیڈنیکر سمیت تمام بالی ووڈ ستاروں نے ذاکر حسین کے انتقال کو ناقابل تلافی نقصان قرار دیا او سوشل میڈیا پر پوسٹ کے ذریعے عظیم فنکار کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔ اداکارہ بھومی پیڈنیکر نے انسٹاگرام پر استاد کی ایک تصویر شیئر کر کے کیپشن میں لکھا، ’’استاد ذاکر حسین کی دھن ہمارے دلوں میں ہمیشہ گونجتی رہیں گی۔‘‘ اداکار رنویر سنگھ نے بھی ذاکر حسین کی تصویر شیئر کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ رتیش دیشمکھ نے سوش میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ میں لکھا، ’’ذاکر حسین صاحب کا انتقال ہندوستان اور عالمی موسیقی کے لئے ایک بڑا جھٹکا ہے۔ سر، آپ کی موسیقی ایک تحفہ تھی، جو آنے والی نسوں کو تحریک دے گی۔ آپ کی وراثت ہمیشہ زندہ رہے گی۔ آپ کی روح لے اور دھنوں سے گھری رہے۔ ذاکر حسین صاحب کے خاندان اور عزیزوں کے تئیں تعزیت۔
فلم ساز ہنسل مہتا نے ایک پر لکھا، ’’ استاد ذاکر حسین کا کچھ گھنٹے قبل انتقال ہو گیا۔ آخر استاد جی، وہ شخص جس نے طبلہ کو پرکشش بنایا، ان کے اہل خانہ، دنیا بھر میں موجود مداحوں کے تئیں گہری تعزیت۔‘‘ ان کے اہل خانہ نے بتایا کہ ایڈیوپاتھک پلمونری فائبروسس سے متاثر ذاکر حسین کا سان فرانسسکو کے ایک اسپتال میں علاج جاری تھا، جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔‘‘
ذاکر حسین کی اہلیہ کا نام انٹونیو منیکولا ہے اور بیٹیاں انیسا قریشی اور ایزابیلا قریشی ہیں۔ 9 مارچ 1951 کو پیدا ہونے والے ذاکر حسین عظیم طبلہ نواز استاد اللہ رکھا کے صاحبزادے تھے۔
خاندان کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ وہ اپنے پیچھے ایک غیر معمولی وراثت چھوڑ گئے ہیں، جسے دنیا بھر کے بے شمار موسیقی کے شائقین ہمیشہ کے لیے یاد رکھیں گے، اور جس کا اثر آئندہ نسلوں تک جاری رہے گا۔
اپنے 6 دہائیوں کے کیریئر میں حسین نے کئی بین الاقوامی اور ہندوستانی فنکاروں کے ساتھ کام کیا۔ 1973 میں انہوں نے انگریز گٹارسٹ جان میک لاؤگلن، وائلن وادک ایل شنکر اور طبلہ نواز ٹی ایچ ‘وِکُو’ وینا یاکرم کے ساتھ ایک موسیقی پروجیکٹ پر بھی کام کیا، جس میں بھارتی کلاسیکی موسیقی اور جاز کا امتزاج پیش کیا گیا۔