ریاض : شدت کی گرمی میں طواف ِ کعبہ کے بعد عازمین مکہ مکرمہ کے قریب واقع وادی منیٰ میں رات میں رہنے کے بعد وہ آج صبح جبل ِ عرفات کا رخ کیا جو مکہ مکرمہ سے جانب ِ مشرق تقریباً 20کیلو میٹر دور واقع ہے۔ وہ وہاں غروب ِ آفتاب تک رہیں گے۔ وقوفِ عرفہ‘ حج کا رکن اعظم ہے اور اس کے ساتھ ہی حج مکمل ہوجاتا ہے۔مکہ مکرمہ اور اس کے آس پاس درجہ حرارت 43 ڈگری سیلسیس متوقع ہے۔ حکام نے عازمین سے کہا ہے کہ وہ چھتریاں ساتھ رکھیں۔ اسلامی قمری مہینہ ذی الحجہ کی 8 تا 12 ویں تاریخ مناسک ِ حج انجام دیئے جاتے ہیں۔ اے پی کے بموجب شدت کی گرمی میں عازمین حج جمعہ کے دن وسیع و عریض خیموں کے شہر میں جمع ہوئے۔ منیٰ روانگی سے قبل انہوں نے طواف ِ کعبہ کیا۔دنیا بھر سے زائداز 15 لاکھ عازمین مکہ پہنچ چکے ہیں۔ یہ تعداد ہنوز بڑھتی جارہی ہے کیونکہ سعودی عرب میں موجود عازمین اس میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔ سعودی حکام کو توقع ہے کہ جاریہ سال جملہ تعداد 20لاکھ پار کرجائے گی۔ جاریہ سال کا حج‘ غزہ پٹی میں اسرائیل اور فلسطینی لڑاکوں کی جنگ کے پس منظر میں ہورہا ہے۔
غزہ کی ساحلی پٹی کے فلسطینی جاریہ سال حج کے لئے نہیں آسکے کیونکہ مئی میں رفح کراسنگ بند ہوگئی۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارہ کے 4200 عازمین ارض مقدس پہنچ چکے ہیں۔ جنگ میں جاں بحق یا زخمی فلسطینی خاندانوں کے ایک ہزار عازمین شاہ سلمان کی دعوت پر مملکت آئے ہوئے ہیں۔یہ ایک ہزار مدعوئین رفح کراسنگ بند ہونے سے قبل غزہ سے باہر تھے۔ ان میں زیادہ تر مصر میں مقیم تھے۔ جاریہ سال کے حج کے لئے زائداز 10 سال بعد پہلی مرتبہ شامی عازمین دمشق سے راست پروازوں کے ذریعہ سعودی عرب پہنچے۔ سعودی عرب اور شام کے تعلقات میں سدھار آرہا ہے۔سعودی حکام نے مکہ مکرمہ کے اندر اور اطراف سیکوریٹی پابندیاں عائد کی ہیں۔ سڑکوں پر جگہ جگہ ناکے لگے ہیں تاکہ ان لوگوں کو آنے سے روکا جائے جن کے پاس تصریح (حج پرمٹ) موجود نہیں ہے۔ سعودی حکام نے حج پرمٹ کے بغیر حج کرنے کی کوشش کرنے والے کئی افراد کو گرفتار کرلیا۔ بیشتر کو سعودی عرب سے نکال باہر کیا گیا۔ٹراویل ایجنٹس کو 6 ماہ تک کی جیل ہوگی۔ جمعہ کے دن عازمین کی منیٰ روانگی کے ساتھ حج شروع ہوگیا۔ ہفتہ کے دن وہ جبل ِ عرفات کے پاس دن بھر قیام کریں گے۔ میدان ِ عرفات میں پیغمبر اسلام ؐ نے اپنا آخری خطبہ دیا تھا جسے خطبہ حجتہ الوداع کہا جاتا ہے۔تندرست عازمین پیدل چل کر منیٰ روانہ ہوئے جبکہ دوسروں نے بس یا ٹرین کا سفر کیا۔ حج کے زیادہ تر مناسک کی ادائیگی کھلے آسمان تلے ہوتی ہے۔ سایہ یا چھاؤں بہت کم ہوتی ہے۔ حج اگر موسم گرما میں آجائے تو دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وزارت ِ صحت نے خبردار کیا ہے کہ درجہ حرارت 48 ڈگری سیلسیس (118 فارن ہیٹ) تک جاسکتا ہے۔ ہفتہ کے دن میدان ِ عرفات سے حجاج مزدلفہ جائیں گے جہاں وہ شیطان کو مارنے کے لئے کنکریاں اکٹھا کریں گے۔ وہ 3 دن کے لئے منیٰ واپس آجائیں گے۔ قربانی دی جائے گی۔ بعدازاں وہ مکہ مکرمہ میں وداعی طواف کریں گے۔