پٹنہ: بہار میں شدید آندھی، بارش اور آسمانی بجلی گرنے کے نتیجے میں مختلف اضلاع میں اب تک 80 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جبکہ فصلوں اور املاک کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔ بہار حکومت کے وزیر برائے آفاتِ سماوی، وجے کمار منڈل نے جمعہ کو اس المیہ کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ حکومت پوری ہمدردی رکھتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ صرف گزشتہ 48 گھنٹوں میں آندھی اور بجلی گرنے کے واقعات میں 80 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے ہلاکتوں کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نتیش کمار نے ہر جاں بحق شخص کے لواحقین کو چار چار لاکھ روپے بطور معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ آفت کی اس گھڑی میں حکومت متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ خراب موسم کے دوران غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور محکمۂ آفات کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
دراصل، ریاست کے کئی اضلاع میں اچانک موسم کی تبدیلی نے تباہی مچا دی ہے۔ تیز ہواؤں، بارش، ژالہ باری اور آسمانی بجلی گرنے کے واقعات نے جہاں انسانی جانیں لیں، وہیں کھڑی فصلیں اور املاک بھی شدید متاثر ہوئیں۔ کسانوں کی محنت برباد ہو گئی ہے اور کئی علاقوں میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی ہے۔
محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے بھی ریاست بھر میں 12 اپریل تک خراب موسم کی پیشگوئی کی ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ریاست میں بارش، گرج چمک، ژالہ باری اور تیز ہوائیں آئندہ دنوں میں بھی جاری رہ سکتی ہیں۔ آئی ایم ڈی نے ریاست کے متعدد اضلاع میں الرٹ جاری کیا ہے اور لوگوں کو احتیاط برتنے کا مشورہ دیا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ خلیج بنگال کے مغربی و وسطی حصے پر بننے والے کم دباؤ کے نظام کے باعث یہ موسمی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اس چکرورتی نظام کی وجہ سے بہار کے کئی اضلاع شدید متاثر ہو سکتے ہیں۔
متاثر ہونے والے اضلاع میں گوپال گنج، سیوان، سارن، مظفرپور، ویشالی، دربھنگہ، سیمتپور، مدھے پورہ، سہرسہ، پورنیہ، کٹیہار، بھاگلپور، کھگڑیا، بانکا، مونگیر، جمویی، شیخ پورہ، بیگوسرائے، پٹنہ، نالندہ، نوادہ، جہان آباد اور گیا شامل ہیں۔
محکمۂ آفات اور مقامی انتظامیہ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر راحت رسانی کے کاموں کو تیز کریں اور ممکنہ متاثرہ علاقوں میں پیشگی تیاری رکھیں۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں اور ممکنہ خطرات سے محفوظ رہنے کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔