نئی دہلی: بھیم آرمی چیف چندر شیکھر آزاد پر حملہ کرنے والے نوجوانوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے ہریانہ کے امبالہ سے چار نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے، جن کے نام لاوِش، آکاش اور پوپٹ ہیں۔ یہ تینوں نوجوان رنکھندی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ جبکہ ایک نوجوان ہریانہ کے کرنال کے گوندر گاؤں کا رہنے والا ہے۔ اب ان سے پوچھ گچھ کے بعد ہی پولیس پریس کانفرنس میں اس حملے کے بارے میں انکشافات کر سکتی ہے۔
خیال رہے کہ بھیم آرمی کے بانی اور آزاد سماج پارٹی کے صدر چندر شیکھر آزاد پر دیوبند میں کار سوار نوجوانوں نے حملہ کیا تھا۔ اس حملے کے بعد پولیس نے چار مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا تھا، اس کے ساتھ ہی پولیس نے میرگ پور گاؤں سے قاتلانہ حملے میں استعمال کی گئی کار برآمد کر لی تھی۔
اس حملے کے بارے میں سہارنپور کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وپن ٹاڈا نے بتایا کہ یہ واقعہ دیوبند تھانہ علاقے میں یونین سرکل کے قریب شام 5 بجے پیش آیا تھا۔ پولیس ٹیم اور چندر شیکھر کے حامی اسے قریبی کمیونٹی ہیلتھ سنٹر لے گئے جہاں سے انہیں ضلع اسپتال ریفر کر دیا گیا۔
ٹاڈا نے کہا کہ فرانزک ٹیم نے جائے وقوعہ کا معائنہ کیا اور ابتدائی تحقیقات کے مطابق آزاد کی گاڑی پر چار گولیاں چلائی گئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد چار سے پانچ تھی۔ حالانکہ اس حملے میں زخمی ہونے والے چندر شیکھر اس وقت بالکل ٹھیک ہیں اور انہوں نے ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے اپنے حامیوں کو پرسکون رہنے کا مشورہ دیا۔ اس کے ساتھ ہی بھیم آرمی چیف نے کہا کہ انہیں اس طرح کے واقعہ کی توقع نہیں تھی۔