ہماچل پردیش کے بلاس پور میں بلو پل کے قریب لینڈ سلائیڈنگ ہوئی اور ایک بس بھاری ملبے تلے دب گئی۔ اب تک 15 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔ تین افراد کو بچا لیا گیا ہے۔ حادثے کے فوری بعد امدادی کارروائیاں شروع کر دی گئیں۔مقامی انتظامیہ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی ٹیمیں ملبہ ہٹانے اور پھنسے ہوئے لوگوں کو نکالنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق بس میں 30 افراد سوار تھے۔ ہماچل پردیش کے نائب وزیر اعلی مکیش اگنی ہوتری نے بتایا کہ بس حادثے میں اب تک 15 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کل 18 افراد پائے گئے۔ تین کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق بس میں 25 سے 30 افراد سوار تھے۔ حادثے کے بعد بچاؤ اور امدادی سرگرمیوں میں مدد کے لیےمکین جمع ہوگئے۔
ہماچل کے وزیر اعلیٰ سکھوندر سنگھ سکھو نے بس حادثے پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا اور ہدایت کی کہ امدادی سرگرمیاں تیز کی جائیں۔ انہوں نے مرحومین سے اظہار تعزیت کیا اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت اس مشکل وقت میں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔
وزیر اعلیٰ ضلع انتظامیہ کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور انہیں راحت اور بچاؤ کاموں میں مزید تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے انہیں یہ بھی ہدایت کی کہ زخمیوں کو فوری طور پر اسپتالوں میں منتقل کیا جائے اور ان کے علاج کے لیے مناسب انتظامات کیے جائیں۔ وزیر اعلیٰ شملہ سے صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے بلاس پور ضلع میں ہونے والے المناک بس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیر اعظم نے حادثے میں جانیں گنوانے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈسے مالی امداد کا اعلان کیا۔پی ایم مودی نے کہا کہ حادثے میں جان گنوانے والوں کے لواحقین کو 2 لاکھ روپے کی مالی امداد دی جائے گی۔ حادثے میں زخمی ہونے والے ہر ایک کو 50,000 روپے ملیں گے۔ وزیر اعظم کے دفتر (پی ایم او) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا، "بلاس پور میں بس حادثہ انتہائی افسوسناک ہے۔ میری تعزیت سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہے۔ میں زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی خواہش کرتا ہوں۔