پٹنہ :بہار میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران آسمانی بجلی نے قہر برپا کر دیا، جس میں 12 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ وہیں ان واقعات میں ایک درجن سے زیادہ افراد بُری طرح سے جھلس گئے ہیں جن کا علاج مقامی اسپتال میں چل رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آسمانی بجلی گرنے سے ہوئی اموات پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے سبھی مہلوکین کے اہل خانہ کو فوری طور پر 4-4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی افسروں کو ہدایت دی ہے۔نتیش کمار نے اس سلسلے میں ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا، ’’بجلی گرنے سے 24 گھنٹے میں بکسر میں 4، مغربی چمپارن میں 3، کٹیہار میں 2، کیمور میں 1، لکھی سرائے میں 1، سیتامڑھی میں 1 شخص کی موت ہوئی جو انتہائی غمناک ہے۔ مہلوکین کے ورثا کو فوری 4-4 لاکھ روپے معاوضہ دینے کی ہدایت دی ہے۔
اس دوران نتیش کمار نے لوگوں سے اپیل کی کہ، ’’خراب موسم میں پوری طرح سے محتاط رہیں۔ آسمانی بجلی سے بچاؤ کے لیے محکمہ آفات انتظامیہ کے ذریعہ وقت وقت پر جاری کیے گئے مشوروں پر عمل کریں۔ خراب موسم میں گھروں میں رہیں اور محفوظ رہیں۔بہار میں ابھی شدید گرمی کا دور جاری ہے۔ یہاں 12 سے زیادہ ضلعوں میں درجہ حرارت 40 ڈگری سے تجاوز کر چکا ہے۔ اب موسم میں اچانک تبدیلی کے بعد لوگوں کو تھوڑی راحت تو ملی لیکن آسمانی بجلی کے بڑھتے واقعات نے تشویش میں اضافہ کر دیا ہے۔
حکومت بہار نے کہا ہے کہ وہ حالات پر مسلسل نظر بنائے ہوئے ہے اور متاثرہ کنبوں کو ہر ممکن مدد پہنچائی جا رہی ہے۔ انتظامیہ نے لوگوں سے موسم کے خراب ہونے پر گھروں میں رہنے اور تحفظاتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی کیونکہ مانسون کے دوران بجلی گرنے کے واقعات کافی بڑھ جاتے ہیں۔واضح رہے کہ سال 2025 میں اپریل مہینے تک بہار میں آسمانی بجلی کی زد میں آنے سے 90 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔ نالندہ میں سب سے زیادہ 23 اموات درج کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ کئی مقامات پر کھیتوں، مویشیوں اور کچے مکانات کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔