نئی ہلی :جی20 رہنماؤں کی 18ویں سربراہ کانفرنس، اپنی پوری دلکشی کے ساتھ آج شروع ہوگی۔ عالمی رہنما ، نئی دلی میں قائم کئے گئے بھارت منڈپم میں یکجا ہوں گے۔ اِس دو روزہ کانفرنس میں ، جس کی قیادت وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے، امریکہ کے صدر جوبائیڈن ، برطانیہ کے وزیراعظم رشی سونک، جاپان کے وزیر اعظم فومیو کِشیدا ، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹِن ٹروڈیو، آسٹریلیا کے وزیر اعظم اینتھنی ایلبنیز اور دیگر شخصیتیں شرکت کریں گی۔
اِس عالمی کانفرنس کے دوران، دنیا کی سرکردہ معیشتیں، خوراک اور توانائی کی حفاظت سے لے کر، صاف ستھری توانائی اور آب و ہوا کی تبدیلی تک، بہت سے موضوعات پر تفصیلی تبادلہ خیال کریں گی۔بھارت، بہت سے ترقی پذیر ملکوں کی امیدوں اور امنگوں کی وکالت کرکے، جی-ٹوئنٹی کی اپنی صدارت کو، خود کو ایک عالمی پاور ہاؤس کے طور پر مستحکم کرنے کیلئے استعمال کررہا ہے۔
ہندوستان کی جی-ٹوئنٹی کی صدارت کی بنیادی ترجیحات میں لگاتار ترقیاتی مقاصد اور آب و ہوا سے متعلق کام شامل ہیں۔ جی-ٹوئنٹی کے شیرپا امیتابھ کانت نے کَل نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نئی دلی کے رہنماؤں کا اعلامیہ ، تقریباً تیار ہے اور رہنماؤں سے اِس کی سفارش ، جی-ٹوئنٹی سربراہ میٹنگ کے دوران کی جائے گی۔
خارجہ سکریٹری وِنے موہن کواترا نے کہا کہ بھارت کو امید ہے کہ اِس سربراہ کانفرنس کی کارروائی میں ، جی-ٹوئنٹی بلاک میں، افریقی یونین کو شامل کرنے کے بارے میں ایک مناسب فیصلہ کیا جائے گا۔ یوکرین تنازعے پر نئی دلی اعلامیے سے متعلق ایک معاہدہ کرنے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں جناب کواترا نے کہا کہ بھارت کی امید یہ ہے کہ جی ٹوئنٹی کے سبھی ارکان، اتفاق رائے کا اظہار کریں گے۔
اِسی دوران وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتماد ظاہر کیا ہے کہ نئی دلی کی جی-ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس سے، انسانوں پر مرکوز اور سب کی شمولیت والی ترقی کا ایک نیا راستہ فراہم ہوگا۔
ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں انہوں نے خاص طورپر کہا کہ بھارت کی جی-ٹوئنٹی صدارت، سب کی شمولیت والی، امنگوں سے بھرپور، فیصلہ کن اور کارروائی پر مرکوز رہی ہے۔وزیر اعظم نریندر مودی پیر کو نئی دلی میں ، سعودی عرب کے وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز السعود سے دوطرفہ ملاقات کریں گے۔ سعودی عرب کے وزیر اعظم نئی دلی میں جی- ٹوئنٹی سربراہ کانفرنس میں شرکت کیلئےہندوستان آئے ہوئے ہیں۔