نئی دہلی: خفیہ ایجنسیاں سیما حیدر پر نظر رکھے ہوئے ہیں، جو سچن مینا کو اپنا شوہر سمجھ کر پاکستان سے ہندوستان آئی تھی۔چونکہ وہ دشمن ملک پاکستان کی ہے ،اس لئے پولیس کسی غلطی کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑنا چاہتی۔ اس کے ہر دستاویز کی گہرائی سے جانچ ہو رہی ہے۔
باوثوق ڈرائع سے ملی اطلاع کے مطابق سیما حیدر پاکستان سے جو دستاویزات لے کر آئی ہے اس نے اب سیما حیدر کو ایجنسیوں کے سوالات کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔جن دستاویزات کے ساتھ سیما حیدر اپنی حفاظت کے طور پر ہندوستان میں داخل ہوئی، وہی دستاویزات اب سیما حیدر کے لیے مصیبت بن گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سیما حیدر کی پاکستانی دستاویزات تحقیقاتی اداروں کی تحقیقات میں سنگین شکوک پیدا کرنے والے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سیما حیدر نے ایجنسیوں کو 9-10 مئی کو پاکستان سے پرواز کی کہانی سنائی ہے۔ اس سے پہلے اس نے پاکستان میں اپنی بہت سی دستاویزات جلدبازی میں تیار کئے ہیں ۔ ان میں ان کے بچوں کے پاسپورٹ یا چاروں بچوں کے ویکسینیشن کارڈ شامل ہیں۔ ایجنسیاں سیما حیدر کی پاکستانی دستاویزات کی جانچ کر رہی ہیں۔ دستاویزات کی چھان بین میں کئی پیچ پھنس رہے ہیں۔
دراصل سیما حیدر 11 مئی کو نیپال کا ویزا لے کر نیپال پہنچی تھیں جبکہ ان کے چار بچوں کے ویکسینیشن کارڈ 8 مئی کو تیار کر لیے گئے ہیں۔ ایجنسیوں کو پتہ چل رہا ہے کہ سیما حیدر گزشتہ 7 سالوں میں 4 بچوں کی ماں بن چکی ہیں لیکن اس نے ان 7 سالوں میں بنائے گئے بچوں کے ویکسی نیشن کارڈ کیوں نہیں بنوائے تھے؟ اس نے ہندوستان آنے سے پہلے ہی 8 مئی 2023 کو عجلت میں بنوائے گئے چار بچوں کے ویکسینیشن کارڈ کیوں بنوائے ہیں؟ جبکہ یہ ویکسی نیشن کارڈ ہر بچے کی پیدائش کے ساتھ ہی بننا چاہیے تھے۔
پھر سیما حیدر نے پوکھرا سے ہندوستان آنے تک اپنا ٹکٹ 54 دن کے طویل عرصے کے لیے ثبوت کے طور پر کیوں رکھا، کیونکہ عام طور پر ہر کوئی اپنا ٹکٹ پھینک دیتا ہے۔ سیما حیدر نے یہ دستاویزات جلد بازی میں کیوں بنوائیں، اس کا جواب تلاش کرنا ضروری ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایجنسیاں سیما حیدر کلین چٹ نہیں دے ر ہی ہیں۔