نئی دہلی : سعودی عرب کے پاکیزہ شہر مکہ مکرمہ میں حج 2024 مکمل ہو چکا ہے۔ دھیرے دھیرے حجاج کرام کی وطن واپسی کا سلسلہ بھی شروع ہو جائے گا، لیکن اب تک گرمی کی شدت نے کم و بیش 900 عازمین حج کی جان لے لی ہے۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق دنیا بھر سے حج کے لیے مکہ مکرمہ پہنچے لوگ شدید گرمی سے بے حد پریشان رہے۔ عازمین حج کی سہولت کے لیے مقامی انتظامیہ نے بھرپور تعاون کیا، لیکن اموات کی تعداد بڑھتی ہی جا رہی ہے۔ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال حج کے دوران تقریباً 90 ہندوستانی عازمین حج کی موت ہو چکی ہے۔ ان سبھی کی تجہیز و تکفین مکہ مکرمہ میں ہی ہوگی، یعنی ایک بھی جسد خاکی ہندوستان واپس نہیں آئے گا۔
دراصل حج کے لیے روانہ ہونے سے پہلے ہی عازمین حج اور ان کے رشتہ دار یہ طے کر لیتے ہیں کہ اگر مکہ میں انتقال ہوا تو پھر اسی پاکیزہ مٹی میں تدفین ہو۔ اس تعلق سے دہلی حج کمیٹی کی چیئرپرسن کوثر جہاں نے ایک میڈیا ادارہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مکہ میں جن ہندوستانی عازمین حج کا انتقال ہوا ہے، انھیں ہندوستان نہیں لایا جائے گا۔ ان کی آخری رسومات وہیں ادا کی جائے گی۔ اس پورے عمل کے لیے ان کے ساتھ گئے اہل خانہ سے اجازت نامہ فارم بھروایا جائے گا۔ اس کے بعد آخری رسومات کی ادائیگی ہوگی۔
کوثر جہاں اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ مکہ مکرمہ انتہائی پاکیزہ شہر ہے۔ مسلم سماج کے درمیان مکہ اور مدینہ کو لے کر یہ سوچ رہتی ہے کہ یہاں کی مٹی میں دفن ہونا ان کے لیے خوش قسمتی ہے۔ کئی لوگ جب حج پر جاتے ہیں تو اس بات کی خواہش بھی کرتے ہیں کہ اگر موت آئے تو اس سفر کے دوران آ جائے تاکہ مکہ میں تدفین ہو اور ان کی روح کو سکون ملے۔