نئی دہلی۔ میڈیا کے توسط سے یہ خبر منظر عام پر انے کے بعد کہ پارلیمنٹ کے عملے کا نیا ڈریس کوڈ لوٹس پرنٹ پر مشتمل ہوگا،کانگریس نے مرکزکی بی جے پی حکومت کی سخت تنقید کی ۔کانگریس نےپارلیمنٹ کے عملے کے نئے یونیفارم پر ”کنول کا پھول“ پرنٹ کرانے کے حوالے سے مرکز میں بی جے پی کی زیر قیادت حکومت پر الزام لگایاکہ ”پارلیمنٹ کو وہ یکطرفہ متعصبانہ شئے“ بنانے کی کوشش میں ہے ۔
کانگریس کے وہپ برائے لوک سبھا ایم ٹائیگور نے سوال کیاکہ کیوں ’کنول‘کو شامل کیاگیا ہے جبکہ شیر‘ مور کو شامل نہیں کیاگیا حالانکہ وہ بھی بالترتیب قومی جانور اورقومی پرندہ ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں ایکس پر ایک پوسٹ بھی شیئر کیاہے۔
میڈیا رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ پارلیمنٹ کے عملے کے پاس نیا ڈریس کوڈ لوٹس پرنٹ پر مشتمل ہوگا۔ٹائیگور نے اپنے بیان میں کہاکہ حکومت عملے کے ڈریس پر شیئر کو کیوں رکھنے تیار نہیں ہے کیونکہ شیئر قومی جانور ہے،وہ مور کو کیوں رکھنے تیار نہیں ہیں‘ جو قومی پرندہ ہے؟انہوں نے پارلیمنٹ کے عملے کے ڈریس کوڈ پر کنول رکھا ہے کیونکہ کنول بی جے پی کا نشان ہے۔انہوں نے الزام لگایاکہ کہ کتنی سستی شہرت ہے۔ انہوں نے جی 20میں بھی ایسا کیاہے۔اب بھی وہ کررہے ہیں او رکہہ رہے ہیں کہ یہ قومی پھول ہے۔ اس قسم کی کم ظرفی ٹھیک نہیں ہے۔ امید ہے کہ بی جے پی بڑی ہوجائے گی اور پارلیمنٹ کو یکطرفہ متعصبانہ چیز نہیں بنائیگی۔ٹائیگور نے کہاکہ پارلیمنٹ تمام جماعتوں سے بالاتر ہے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی ہر دوسرے ادارے میں مداخلت پر آمادہ ہے۔