ترنمول کانگریس نے وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ کو عہدہ سے ہٹانے کا خاکہ طے کرنے والے 3 بلوں پر غور کرنے کے لیے تشکیل جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو ’تماشہ‘ قرار دیا ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ وہ اس جے پی سی میں اپنے کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو نہیں بھیجے گی۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے مانسون اجلاس کے دوران مرکز کے زیر انتظام خطہ کی حکومت (ترمیم) بل 2025، آئین (130ویں ترمیم) بل 2025 اور جموں و کشمیر تشکیل نو (ترمیم) بل 2025 لوک سبھا میں پیش کیے۔ اپوزیشن کے ہنگامہ کے بعد ان تینوں ہی بلوں کو پارلیمنٹ کی ایک سلیکٹ کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اس بارے میں ترنمول کانگریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہم 130ویں آئین ترمیم بل کی ابھی تجویز کے مرحلہ میں ہی مخالفت کرتے ہیں۔ ہمارے خیال سے جے پی سی ایک تماشہ ہے۔ اس لیے ہم ترنمول کانگریس سے کسی کو نامزد نہیں کر رہے ہیں۔
مجوزہ بل میں سنگین الزامات کے تحت مستقل 30 دنوں تک گرفتار رہنے کی صورت میں وزیر اعظم، وزرائے اعلیٰ اور وزراء کو عہدہ سے ہٹانے کا التزام ہے۔ دونوں ایوانوں نے بلوں کو جے پی سی کے پاس بھیجنے کا قرارداد پاس کیا ہے، جس میں لوک سبھا کے 21 اور راجیہ سبھا کے 10 اراکین شامل ہوں گے۔ یہ کمیٹی پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں ایوان کو اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ سرمائی اجلاس نومبر کے تیسرے ہفتہ میں منعقد ہونے کا امکان ہے۔ ابھی یہ طے نہیں ہوا ہے کہ جے پی سی میں کون کون لوگ شامل ہوں گے۔