بھوپال: کانگریس کے سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ دگ وجئے سنگھ نے ملک کی پانچ ریاستوں میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے درمیان آج پھر سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) کے اعتبار پر سوال اٹھایا ہے ۔ راجیہ سبھا ایم پی دگ وجئے نے سوشل میڈیا ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ہے ، معزز الیکشن کمیشن!میری آپ سے صرف ایک درخواست ہے ۔ وی وی پی اے ٹی پرچی ہمارے ہاتھ میں دے دیں جسے ہم الگ بیلٹ باکس میں ڈال دیں۔ گنتی سے پہلے کسی بھی 10 بیلٹ بکس کے ووٹوں کی گنتی کریں اور نتائج کو گنتی کے یونٹ سے ملائیں۔ اگر دونوں کے نتائج ایک جیسے ہیں تو گنتی یونٹ کے نتائج کی بنیاد پر نتیجہ کا اعلان کریں۔ الیکشن کمیشن کو اس میں کیا مسئلہ ہے ؟ یہ میری معزز سپریم کورٹ سے درخواست ہے ۔ اس کو سنجیدگی سے لیں اور ملک میں جمہوریت کو بچائیں۔
صحافیوں سے بات چیت میں دگ وجئے نے کہا کہ وہ اپنے ٹویٹ پر قائم ہیں۔ اس ملک میں جمہوریت کو بچانا ہے تو شفاف انتخابات ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک ووٹر کے طور پر میرا ایک ہی مطالبہ ہے کہ میرا ووٹ صحیح درج کیا جائے ۔ وی وی پی اے ٹی میں اس کا پتہ نہیں چلتا ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ جس مشین میں چپ ہو ٹمپر پروف نہیں ہوسکتی۔ وی وی پی اے ٹی اور گنتی کی اکائیاں چپ ایمبیڈڈ ہیں اور سافٹ ویئر کے مطابق کام کرتی ہیں۔سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں کئی انجینئرز اور ماہرین سے بات کی ہے ۔ ڈگ وجئے نے کہا کہ ہمارے پاس وی وی پی اے ٹی سے متعلق کچھ سوالات ہیں اور ان کو حل کیا جانا چاہیے ۔ الیکشن کمیشن کو اس طرف بھی توجہ دینی چاہیے ۔اس سے پہلے بھی کچھ مواقع پر ڈگ وجئے ای وی ایم پرر سوال اٹھا چکے ہیں۔