نئی دہلی : غزوۂ ہندسے متعلق دارالعلوم دیوبند کےفتوے پر بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹ (این سی پی سی آر) نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پولیس کو ادارے کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی ہدایت دی ہے۔ این سی پی سی آر چیئرمین پریانک قانونگو نے سہارنپور کے ایس ایس پی کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ دارالعلوم دیوبند کے فتوے میں دہشت گرد تنظیم ’غزوۂ ہند‘ کا ذکر ہے جو کہ قابلِ اعتراض ہے۔
خبرکے مطابق اپنے خط میں پریانک قانونگو نے لکھا ہے کہ ’’دارالعلوم نے غزوہ ہند کو ایک جائز ادارہ قرار دیا ہے۔ اس کی ویب سائٹ پر مبینہ قابل اعتراض مواد کے تعلق سے اتر پردیش حکومت کو کارروائی کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔‘‘ قانونگو کے مطابق ’’ویب سائٹ پر جو باتیں لکھی گئی ہیں وہ این سی پی سی آر کے لیے تشویشناک ہیں۔ فتوے میں ’غزوۂ ہند‘ کے تصور پر بحث کی گئی ہے جو مبینہ طور پر ’ہندوستان پر حملے اور شہادت‘ کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔‘‘ اپنے خط میں انہوں نے جوینائل جسٹس ایکٹ 2015 کی دفعہ 75 کی مبینہ خلاف ورزی کا الزام بھی عائد کیا۔
قانونگو کے مطابق ’’دیوبند کا فتویٰ بچوں میں اپنے ہی ملک کے خلاف نفرت کے جذبات پیدا کر رہا ہے۔ اس سے بچوں کو غیر ضروری ذہنی اور جسمانی تکلیف ہو رہی ہے۔‘‘ انہوں نے سی پی سی آر ایکٹ 2005 کے سیکشن 13 (1) کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’دارالعلوم کی ویب سائٹ پر اس طرح کے مواد کی اشاعت نفرت کو ہوا دے سکتی ہے۔