نئی دہلی: حزب اختلاف نے عام بجٹ 2024 کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ مودی حکومت کا کرسی بچاؤ بجٹ ہے اور اسے ’پی ایم سرکار بچاؤ اسکیم‘ کہنا چاہئے۔ اپوزیشن جماعت کانگریس نے کہا کہ اہم مسائل کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’یہ کرسی بچاؤ بجٹ ہے، جس میں حلیفوں کو خوش کیا گیا ہے۔ اے اے یعنی اشرافیہ کو فوائد دئے گئے ہیں لیکن عام ہندوستانیوں کو کوئی راحت نہیں۔ یہ بجٹ کانگریس کے انتخابی منشور اور سابقہ بجٹوں کی کاپی پیسٹ (نقل) ہے۔ ششی تھرور نے کہا کہ بہار اور آندھرا کو سیاسی وجوہات کی بنا پر مطمئن کیا گیا لیکن ملک میں اور بھی ریاستیں موجود ہیں۔
وہیں، کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کا نقلچی بجٹ کانگریس کے نیائے (انصاف) کے ایجنڈے کو درست طریقہ سے کاپی بھی نہیں کر پایا۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت کا بجٹ اپنے اتحاد کے حلیفوں کو ٹھگنے کے لئے آدھی ادھوری ریوڑیاں بانٹ رہا ہے، تاکہ این ڈی اے بچا رہے۔ یہ ملک کی ترقی کا بجٹ نہیں بلکہ ’مودی حکومت بچاؤ‘ بجٹ ہے۔کھڑگے نے کہا، ’’20 مئی 2024 کو، یعنی انتخابات کے دوران ہی مودی جی نے ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ ہمارے پاس پہلے سے ہی 100 دن کا ایکشن پلان ہے۔ جب ایکشن پلان دو مہینے پہلے تھا، تو کم از کم بجٹ میں ہی بتا دیتے! بجٹ میں کوئی منصوبہ نہیں ہے اور بی جے پی صرف عوام کو دھوکہ دینے میں مصروف ہے۔‘‘کانگریس صدر نے کہا، ’’10 سال بعد ان نوجوانوں کے لیے محدود اعلانات کیے گئے ہیں جنہیں سالانہ دو کروڑ نوکریاں پیدا کرنے کے جملے کو برداشت کر رہے ہیں۔ کسانوں کے لیے صرف سطحی باتیں ہوئی ہیں، ڈیڑھ گنا ایم ایس پی اور آمدنی دوگنی کرنا، یہ سب انتخابی فراڈ نکلا! اس حکومت کا دیہی تنخواہوں میں اضافہ کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔‘