یونیفارم سول کوڈ کو لے کر عوام بڑی تعداد میں اپنے مشورے لاء کمیشن کو بھیج رہے ہیں۔ لاء کمیشن نے مذہبی تنظیموں اور عام لوگوں سے ایک ماہ قبل گزارش کی تھی کہ وہ اپنی رائے 13 جولائی تک کمیشن کو بھیج سکتے ہیں۔ اس گزارش کا زبردست اثر دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ ایک رپورٹ کے مطابق تقریباً 46 لاکھ مشورے لاء کمیشن کو موصول ہو چکے ہیں۔
ذرائع کے حوالے سے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے 11 جولائی کو بتایا کہ 10 جولائی کی شام تک یونیفارم سول کوڈ پر لاء کمیشن کو تقریباً 46 لاکھ مشورے ملے ہیں۔ کمیشن نے 14 جون کو ایک بیان جاری کر اس قانون پر منظور شدہ مذہبی تنظیموں اور عوام سے مشورہ طلب کیا تھا اور اس کے لیے 30 دنوں کا وقت دیا تھا۔ یعنی رائے بھیجنے کی ڈیڈلائن 13 جولائی طے کی گئی تھی۔ اس طرح دیکھا جائے تو ڈیڈلائن ختم ہونے میں اب محض 2 دن باقی ہیں، یعنی لاء کمیشن کو بھیجے جانے والے مشوروں کی تعداد 50 لاکھ تک پہنچ سکتی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل 21ویں لاء کمیشن نے بھی یونیفارم سول کوڈ معاملے پر اسٹڈی کیا تھا۔ 21ویں لاء کمیشن نے اس معاملے کی جانچ کی اور دو مواقع پر سبھی اسٹیک ہولڈرس کے نظریات مانگے تھے۔ اس کی کمیشن کی مدت کار اگست 2018 میں ختم ہو گئی تھی۔ بعد ازاں اگست 2018 میں ہی فیملی ایکٹ میں اصلاح پر ایک مشورہ جاری کیا گیا تھا۔ چونکہ اس مشورہ کے جاری ہوئے تین سال سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے، اس لیے موضوع کی اہمیت کو توجہ میں رکھتے ہوئے 22ویں لاء کمیشن نے نئے سرے سے صلاح و مشورہ کرنا ٹھیک سمجھا اور لوگوں سے اپنی رائے دینے کی گزارش کی۔