پٹنہ: سابق نائب وزیر اعلیٰ اور راجیہ سبھا کے رکن سشیل کمار مودی نے کہا ہے کہ ملازم اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے کے لیے جلد فیصلہ کیا جانا چاہیے۔ حکومت کو اعلان کرنا چاہئے کہ وہ ملازم اساتذہ جنہوں نے بی پی ایس سی امتحان کے لئے درخواست دی ہے۔ انہیں امتحان میں شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔اس مسئلے پر انہوں نے کل جماعتی اجلاس بلانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
مودی نے کہا کہ بی جے پی کارکنوں پر لاٹھی چارج کیا گیا جب وہ سرکاری ملازمین کا درجہ دینے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ لیکن اب تک حکومت نے کچھ نہیں کیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف نتیش حکومت حکمراں پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کا ڈرامہ کر کے وقت گزار رہی ہے اور دوسری طرف اس نے بی پی ایس سی کے ذریعے 1.70 لاکھ ریگولر اساتذہ کی تقرری کے لیے امتحان شیڈول کا بھی اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملازم اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے کے معاملے پر آل پارٹی میٹنگ بلائی جائے۔ اس میں مزید امتحان لیے بغیر اہلیتی امتحان پاس کرنے والے امیدواروں کو تقرری نامہ دینے کے معاملے پر بھی فیصلہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت صرف تنخواہ کی مد میں علامتی مدد فراہم کرتی ہے۔اس لیے ریاستی حکومت کو نئے اساتذہ کی تقرری کے لیے 11000 کروڑ روپے اور ملازم اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے کے لیے 5000 کروڑ روپے کا اضافی انتظام کرنا پڑے گا۔
واضح ہو کہ کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ملازم اساتذہ کو ریاستی ملازمین کا درجہ دینے کے مطالبے پر ہفتہ کو اپنی رہائش گاہ پر عظیم اتحاد کے رہنماؤں کی میٹنگ بلائی تھی۔ میٹنگ سے باہر آنے کے بعد لیڈروں نے بتایا تھا کہ نتیش کمار اس معاملے پر مثبت ہیں اور انہوں نے کہا ہے کہ حکومت ریاستی کارکنوں کو دینے کا راستہ نکالے گی۔ اس سلسلے میں وزیر اعلیٰ نے محکمہ تعلیم کے افسران کے ساتھ میٹنگ بھی کی تھی۔