وزیراعظم نریندر مودی نے آج اُن جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کیا، جنھوں نے 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں اپنی جان نچھاور کردی تھی۔آکاشوانی پر من کی بات پروگرام میں ملک سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ ملک26 نومبر کے دن کو کبھی نہیں بھول سکتا، کیونکہ اسی دن ملک پر سب سے وحشیانہ دہشت گردانہ حملہ ہوا تھا۔ وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی صلاحیت اور قابلیت کیوجہ سے ملک اس حملے پر عبور حاصل کرتے ہوئے پوری طاقت کے ساتھ دہشت گردی کو کچلرہا ہے۔انھوں نے کہا کہ ملک اُن جانبازوں کو یاد کرتا ہے جنھوں نےاس حملے کے دوران عظیم قربانی پیش کی تھی۔
وزیر اعظم نے من کی بات پرگرام کے 107 ویں ایپی سوڈ میں ووکل فار لوکل مہم کی کامیابی کے بارے میںبھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ دوستو، ہندوستانی مصنوعات کے تئیں یہ احساس صرف تہواروں تک محدود نہیں ہونا چاہیے۔ شادیوں کا سیزن بھی شروع ہو چکا ہے۔ کچھ تجارتی تنظیموں کا اندازہ ہے کہ شادی کے اس سیزن میں تقریباً 5 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہو سکتا ہے۔ شادیوں سے متعلق خریداری کرتے وقت، آپ سب کو صرف ہندوستان میں بنی مصنوعات کو ترجیح دینی چاہیے۔ اور ہاں جب شادی کا موضوع آیا ہے تو مجھے ایک بات کافی عرصے سے کبھی کبھی پریشان کر رہی ہے اور اگر میں اپنے دل کا درد اپنے گھر والوں کو نہ بتاؤں تو کس کو بتاؤں؟
انہوں نے کہا کہ بیرون ملک جا کر شادی کرنے کا نیا ماحول بنایا جا رہا ہے۔ کیا یہ ضروری ہے؟ اگر ہم ہندوستانی سرزمین پر ہندوستان کے لوگوں میں شادیاں منائیں گے تو ملک کا پیسہ ملک میں ہی رہے گا۔ آپ کی شادی میں ملک کے لوگوں کو کچھ خدمت کرنے کا موقع ملے گا، چھوٹے غریب لوگ بھی اپنے بچوں کو آپ کی شادی کے بارے میں بتائیں گے۔ کیا آپ مقامی لوگوں کے لیے آواز کے اس مشن کو آگے بڑھا سکتے ہیں؟ ہم اپنے ملک میں ایسی تقریبات کیوں نہیں منعقد کرتے؟ ممکن ہے جس طرح کا نظام آپ چاہتے ہیں آج وہ نہ ہو لیکن اگر ہم ایسی تقریبات منعقد کریں گے تو نظام بھی ترقی حاصل کریگا۔ یہ بہت بڑے خاندانوں سے متعلق موضوع ہے۔ مجھے امید ہے کہ میرا درد ان بڑے خاندانوں تک ضرور پہنچے گا۔
وزیراعظم نریندر مودی نے کہا ۔۔جب لوگ قوم کی تعمیر کی ذمہ داری سنبھالیں گے تو دنیا کی کوئی طاقت اس ملک کو آگے بڑھنے سے نہیں روک سکتی۔ آج ہندوستان میں صاف نظر آرہا ہے کہ ملک کے 140 کروڑ عوام کی خیالات میں بہت سی تبدیلیاں آ رہی ہیں۔ ہم نے اس کی براہ راست مثال اس تہوار کے موسم میں دیکھی ہے۔ پچھلے مہینے ‘من کی بات میں میں نے ووکل فار لوکل یعنی مقامی مصنوعات خریدنے پر زور دیا تھا۔ پچھلے کچھ دنوں میں دیوالی، بھیا دوج اور چھٹھ پر ملک میں 4 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کا کاروبار ہوا ہے۔ اور اس دوران ہندوستان میں بنی اشیاء خریدنے کے لیے لوگوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا۔