نئی دہلی :آئی آئی ٹی دہلی کے طالب علم انیل کمارنے اپنے ہاسٹل کے کمرے میں ہفتہ کو خود کشی کرلی ۔انیل کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں کبھی شک نہیں ہوا کہ کچھ غلط ہے۔ 21سالہ انیل جس کا تعلق ایس سی کمیونٹی سے تھا، نے ریاضی اور کمپیوٹنگ میں بی ٹیک کرنے کے لیے 2019 میں آئی آئی ٹی نکالاتھا۔ انسٹی ٹیوٹ کے عہدیداروں نے کہا کہ انیل نے گریجویشن کے لیے درکار کریڈٹ کو پورا نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ ممکن ہے،دباؤ میں آ گیا ہو۔ حالانکہ اسے کورس مکمل کرنے کے لیے ایک توسیع مل چکی تھی۔
میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےانیل کے سب سے بڑے بھائی امیت کمار، جو یوپی کے بانڈہ میں اپنے آبائی شہر میں ایک ٹیمپو چلاتے ہیں، نے بتایا کہ پچھلے مہینے ہی وہ کالج سے چھٹی لے کر اپنی ماں ودیا دیوی (45))سے ملنے گاؤں واپس آیا تھا، امیت نے کہا کہ ان کے والد سریش کمار (53) )کا دو سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔
امیت نے بتایاکہ کسی کی طرف سے ہراساں کیے جانے یا پڑھائی کی وجہ سے دباؤ میں آنے کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔ وہ ایک خاموش بچہ تھا اور دوسرے طلباء کے ساتھ زیادہ بات چیت نہیں کرتا تھا۔ یہ گاؤں کے لیے فخر کا لمحہ تھا جب اس نےآئی آئی ٹیمیں داخلہ لیا… اس نے اپنی اسکول کی تعلیم باندہ سے کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ انیل نے ان سے آخری بار دو دن پہلے بات کی تھی، نئے فون کے لیے 15,000 روپے مانگے تھے کیونکہ اس کے پرانے فون نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ امیت نے کہاکہ ہم اسے ہر ماہ جیب خرچ کے طور پر 3,000 روپے بھیجتے تھے۔ انیل کے بہنوئی ومل کمار نے کہا کہ خاندان کو اس کی تعلیمی حیثیت کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں تھا کیونکہ وہ ان کے ساتھ بہت کچھ شیئر نہیں کرتے تھے۔ومل نے کہا کہ جب ہم نے پہلی بار ان کی موت کی خبر سنی تو ہمیں یقین نہیں آیا۔
گذشتہ 8جولائی کوبھی آئی آئی ٹی دہلی میں فائنل ایئر کے ایک طالب علم نے خودکشی کر لی تھی۔ متوفی طالب علم کی شناخت آیوش اشنا (20) کے طور پر ہوئی تھی، کا تعلق اتر پردیش کے بریلی سے تھا۔ آیوش کیمپس کے اُدیگیری ہاسٹل میں رہ رہا تھا اور اس نے ادارے کے سمر کورس میں داخلہ لیا تھا۔وہ بھی ایس ٹی کمیونیٹی سے تعلق رکھتا تھا ۔