این سی پی سربراہ شرد پوار نے آج اجیت پوار اور 9 این سی پی لیڈروں کے مہاراشٹر میں شندے-بی جے پی حکومت میں شامل ہونے پر کہا کہ یہ ‘گوگلی’ نہیں ہے، یہ ڈاکہ ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں ہے۔ میں یہ کبھی نہیں کہوں گا کہ میرا گھر بٹا ہوا ہے، یہ میرے گھر کا نہیں، عوام کا مسئلہ ہے۔ مجھے ان لوگوں کے مستقبل کی فکر ہے جو چلے گئے ہیں۔ جب این سی پی کے سربراہ شرد پوار سے پوچھا گیا کہ پارٹی کا معتبر چہرہ کون ہوگا تو انہوں نے ہاتھ اٹھا کر کہا ’’شرد پوار‘‘۔
ساتھ ہی شرد پوار نے کہا کہ میں اس کا کریڈٹ پی ایم مودی کو دینا چاہتا ہوں۔ پوار نے کہا کہ دو دن پہلے پی ایم نے اپنے بیان میں دو باتیں کہی تھیں کہ این سی پی ایک ختم شدہ پارٹی ہے۔ اور انہوں نے آبپاشی کی شکایت اور کرپشن کے الزامات کا ذکر کیا تھا۔ مجھے خوشی ہے کہ میرے کچھ ساتھیوں نے حلف اٹھایا ہے۔ ان کے این ڈی اے حکومت میں شامل ہونے سے واضح ہے کہ وہ تمام الزامات سے بری ہو گئے ہیں۔ میں ان کا شکر گزار ہوں۔ آج یہ ثابت ہو گیا ہے کہ پی ایم مودی نے جو الزامات لگائے تھے وہ سبھی غلط تھے۔
شرد پوار نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کے بارے میں فیصلہ کرنا اسپیکر کا حق ہے۔ اگلے دو تین دنوں میں ہم کانگریس اور ادھو ٹھاکرے کے ساتھ بیٹھ کر صورتحال کا جائزہ لیں گے۔ ہماری اصل طاقت عام عوام ہیں، انہوں نے ہمیں منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پارٹی کو دوبارہ مضبوط کرنے کے لیے کام کریں گے۔ باغی لیڈروں کے خلاف کسی بھی کارروائی کا فیصلہ کرنے کے لیے ایم ایل اے اور تمام سینئر لیڈر مل بیٹھیں گے۔ صدر ہونے کے ناطے میں نے پرفل پٹیل اور سنیل ٹٹکرے کو مقرر کیا تھا لیکن انہوں نے اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔ اس لیے مجھے ان کے خلاف کچھ کارروائی کرنی ہوگی۔