نئی دہلی: ایک ٹرین کی ایسی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک بزرگ خاموشی سے اوپر کی سیٹ پر نماز ادا کرنے رہے ہیں اور اچانک ان کی نیچے والی سیٹ پر بیٹھے نوجوان زور زور سے ہنومان چالیسہ پڑھنے لگتے ہیں۔
ویڈیو میں نظر آ رہا ہے کہ ایک بزرگ اوپر والی سیٹ پر نماز ادا کر رہے ہیں۔ جبکہ نیچے بھی کچھ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں۔ اچانک چھ سیٹ والی جگہ پر بیٹھے کچھ نوجوان زور زور سے ہنومان چالیسہ پڑھنے لگے ہیں۔ یہ ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ کئی صارفین نے اس پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔
یہ ویڈیو کب کی اور کہاں کی ہے اس کی معلومات حاصل نہیں ہو سکی ہے تاہم لوگ بزرگ کی عبادت میں خلل ڈالنے کی اس حرکت کو غلط قرار دے رہے ہیں۔ کئی ہندو صارفین کا بھی کہنا ہے کہ اگر بزرگ نماز نہیں پڑھ رہے ہوتے تو ان لوگوں کو کبھی ہنومان چالیسہ پڑھنی یاد نہیں آتی؟ وہیں چند لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ بزرگ اپنی عبادت کر رہے ہیں اور نوجوان اپنی، تو اس میں غلط کیا ہے!
دریں اثنا، آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے سابق صدر نوید حامد نے اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے طنز کیا ہے۔ نوید حامد نے لکھا ’’واہ! ملک بدل رہا ہے۔ ایک بزرگ خاموشی سے بغیر راستہ مسدود کیے اپنی سیٹ پر نماز پڑھ رہا ہے اور ہندوتوا کے حامیوں کو مریادا پرشوتم رام کی اچانک یاد آ جاتی ہے اور شروع ہو جاتا ہے بھجن، کوئی بات نہیں۔ بتایا یہ ہے کہ ہٹے کٹے سنسکاری سناتنیوں نے بزرگ خاتون کو فرش پر بٹھا رکھا ہے۔