نئی دہلی: ملک کے سب سے بڑے سرکاری بینک اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) نے صارفین کے لیے ایک ساتھ فائدہ اور نقصان والا فیصلہ کیا ہے۔ بینک نے مختلف اقسام کے قرضوں کو سستا کر دیا ہے، جبکہ فکسڈ ڈپازٹس (ایف ڈی) پر ملنے والے منافع میں کمی کر دی گئی ہے۔ ایس بی آئی کے مطابق نئی شرحیں آئندہ ہفتے پیر سے نافذ العمل ہوں گی۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے حال ہی میں ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 5.50 فیصد سے گھٹا کر 5.25 فیصد کر دیا تھا۔ ریپو ریٹ میں کمی کے بعد عام طور پر بینک اپنی قرضہ جاتی شرحوں پر نظرِ ثانی کرتے ہیں، تاکہ قرض لینے کی لاگت کم ہو اور اقتصادی سرگرمیوں کو رفتار ملے۔
ایس بی آئی نے مارجنل کاسٹ آف فنڈز بیسڈ لینڈنگ ریٹ (ایم سی ایل آر) میں 5 بیسس پوائنٹس یا 0.05 فیصد کی کمی کی ہے۔ ایم سی ایل آر وہ بنیادی شرح ہے جس کی بنیاد پر ہاؤسنگ، آٹو، پرسنل اور دیگر قرضوں کی شرحِ سود طے کی جاتی ہے۔ اس میں کمی کا فائدہ ان صارفین کو ہوگا جن کے قرض ایم سی ایل آر سے منسلک ہیں یا جن کی شرحِ سود کی ری سیٹ کی تاریخ قریب ہے۔
بینک کے مطابق اوور نائٹ اور ایک ماہ کی ایم سی ایل آر 7.85 فیصد ہو گئی ہے، جو پہلے 7.90 فیصد تھی۔ تین ماہ کی ایم سی ایل آر کو 8.25 فیصد، چھ ماہ کی 8.60 فیصد کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح ایک اور دو سال کی ایم سی ایل آر اب 8.70 فیصد جبکہ تین سال کی ایم سی ایل آر 8.80 فیصد مقرر کی گئی ہے۔

















