اداکارہ سارہ علی خان نے ان ٹرولز (ناقدین) کو جواب دیا ہے جو ان کے اجین کے مہاکال مندر کے دورے پر سوال اٹھا رہے تھے۔ سارہ علی خان اپنے ساتھی اداکار وکی کوشل کے ساتھ اپنی آنے والی فلم ‘ذرا ہٹ کے ذرا بچ کے’ کی تشہیر کے سلسلے میں مدھیہ پردیش میں تھیں۔ وہ اندور کے راستے اجین گئی تھی جہاں انہوں نے مہاکال کے درشن کیے اور آرتی میں حصہ لیا۔ اس کے بعد ٹرولز نے ان پر تنقیدی تبصرے کیے۔
جب صحافیوں نے ان سے اس موضوع پر سوالات کیے تو انہوں نے کہا ’’میں اپنے کام کو بہت سنجیدگی سے لیتی ہوں۔ میں آپ کے لیے، لوگوں کے لیے کام کرتی ہوں۔ اگر آپ کو میرا کام پسند نہیں آیا تو مجھے برا لگے گا لیکن میرے ذاتی عقائد میرے اپنے ہیں۔ میں اجمیر شریف اسی عقیدت کے ساتھ جاؤں گی جس ساتھ میں بنگلہ صاحب گوردوارہ یا مہاکال مندر جاؤں گی۔ میں ان جگہوں کا دورہ کرتی رہوں گا، لوگ جو چاہیں کہہ سکتے ہیں، مجھے کوئی مسئلہ نہیں ہے، آپ کو کسی جگہ کی توانائی پسند ہونی چاہیے، میں توانائی میں یقین رکھتی ہوں۔‘‘
اس پریس کانفرنس میں ان کے ساتھ موجود وکی کوشل نے بھی اس موضوع پر بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرولز کے سوالوں کے جواب ان ہی سے پوچھے جانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر میں سڑک پر چل رہا ہوں اور کوئی مجھے گالی دے تو سوال مجھ سے نہیں بلکہ اس شخص سے پوچھا جانا چاہیے کہ اس نے گالی کیوں دی؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ میڈیا کو بھی سوالات کرنے کے انداز میں کچھ تبدیلیاں کرنی چاہئیں۔
خیال رہے کہ سارہ علی خان نے بدھ کے روز اجین کے مہاکالیشور مندر میں دیوتا شنکر کے درشن کیے۔ یہاں انہوں نے گربھ گرہ (مندر کا اندرونی حصہ) میں پوجا بھی کی، جس کی تصاویر منظر عام پر آ گئیں۔ مندر کے دورے پر مہاکالیشور مندر کے پجاری سنجے گرو نے کہا گربھ گریہ میں ماتھا ٹیکنے کے بعد سارہ نے ‘نندی بابا’ کی پوجا میں بھی حصہ لیا۔ وہ اندور کے راستے آج صبح اجین پہنچیں۔ سارہ علی خان نے ‘تیرتھ کوٹ کنڈ’ میں بھی پوجا کی۔