بدھ کو بلاک ڈیل کے باوجود، جمعہ کے تجارتی سیشن میں اڈانی گروپ کے زیادہ تر حصص میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔ اڈانی گروپ کے بازار میں درج 10 اسٹاکس میں سے 8 اسٹاک گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں جبکہ صرف دونوں سیمنٹ کمپنیوں کے اسٹاک ہی تیزی کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔
اڈانی انٹرپرائزز کا اسٹاک 0.67 فیصد یا 16 روپے تک نیچے ٹریڈ کر رہا ہے۔ اڈانی گرین انرجی میں 1.29 فیصد، اڈانی پورٹس میں 1.63 فیصد، اڈانی پاور میں 1.14 فیصد، اڈانی ٹوٹل گیس میں 0.05 فیصد، اڈانی ٹرانسمیشن میں 4.90 فیصد اور اڈانی ولمار میں 0.57 فیصد کی گراٹ دیکھی جا رہی ہے۔ این ڈی ٹی وی بھی 2.28 فیصد کی کمی کے ساتھ تجارت کر رہا ہے۔ دونوں سیمنٹ کمپنیاں اے سی سی 0.12 فیصد اور امبوجا سیمنٹ 0.29 فیصد اضافے کے ساتھ ٹریڈ کر رہی ہیں۔
اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے حصص سرخ نشان میں تجارت کر رہے ہیں جبکہ سینسیکس نفٹی اونچائی پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ نیوز پورٹل اے بی پی پر شائع خبر کے مطابق بدھ کو یہ اطلاع ملی کہ پروموٹرز نے جی کیو جی پارٹنرز اور کچھ دوسرے سرمایہ کاروں کو ایک بلین ڈالر کے حصص فروخت کیے ہیں۔ گزشتہ چار مہینوں میں یہ وہ موقع ہے جب جی کیو جی پارٹنرز نے اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے اسٹاک میں سرمایہ کاری کی ہے۔ کمپنی کے بانی راجیو جین نے مئی میں کہا تھا کہ وہ اڈانی گروپ کے حصص میں مزید سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔
جمعرات کو خبر آئی کہ اڈانی ٹوٹل گیس کمپنی اگلے 8 سے 10 سالوں میں 20،000 کروڑ روپے تک کی سرمایہ کاری کرے گی۔ کمپنی اس رقم کو اپنے گیس کی تقسیم کے کاروبار کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے پر لگائے گی۔ کمپنی کے سی ایف او پراگ پاریکھ نے مالی سال 2022-23 کی سالانہ رپورٹ میں یہ باتیں کہی ہیں۔ اس خبر کے باوجود اڈانی ٹوٹل گیس کا اسٹاک گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔