لکھنؤ: وزیر دفاع اور لکھنؤ کے رکن پارلیمنٹ راج ناتھ سنگھ سہ روزہ لکھنؤ کے دورے ہیں۔ دورے کے پہلے دن جمعہ (16 جون) کو راج ناتھ سنگھ لکھنؤ ہوائی اڈے پر اترنے کے بعد سب سے پہلے سیدھے دار العلوم ندوۃ العلماء پہنچے۔ یہاں انہوں نے علما کے علاوہ زیر تعلیم طلبا سے بھی بات چیت کی۔
ہوائی اڈے سے سیدھے ندوہ پہنچنے والے وزیر دفاع نے ندوۃ العلما کے ناظم مرحوم مولانا ربیع حسن ندوی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس دوران انہوں نے ندوہ کے پرنسپل مولانا ڈاکٹر سید الرحمن اعظمی ندوی سے ملاقات کی اور مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران ندوہ کے ناظم مولانا بلال حسنی ندوی اور ندوہ کے ناظم عام اور مولانا ربیع حسنی ندوی کے بھتیجے مولانا جعفر مسعود حسنی ندوی بھی موجود تھے۔
راج ناتھ سنگھ اس کے بعد منکامیشور مندر اور لیٹے ہوئے ہنومان مندر بھی پہنچے اور پوجا ارچنا کی۔ اس دوران عوام سے ملاقات میں انہوں نے اپنے ذریعہ کئے گئے کاموں کا خود جائزہ لینے کی اپیل کی۔
ہنومان جی مندر میں لوگوں سے ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ ’’میرا ماننا ہے کہ چھوٹے من سے کوئی بڑا کام نہیں کر سکتا۔ چھوٹے من سے وہ دیانتداری سے عوام کی خدمت نہیں کر سکتا۔ اسی لیے میں الیکشن کے دوران کبھی کوئی یقین دہانی نہیں کرواتا۔ میں ہمیشہ کہتا ہوں کہ کوشش کروں گا۔ میں معاشرے کے تئیں اپنی ذمہ داری کو نبھانے کی کوشش کرتا ہوں، میں اسے کس حد تک پورا کرنے کے قابل ہوں، کتنی دیانتداری سے اسے پورا کر پا رہا ہوں، میں خود اس کا اندازہ نہیں لگا سکتا۔ اس کا اندازہ معاشرے کے لوگوں کو خود کرنا چاہیے۔‘‘