ممبئی: مہاراشٹر کے وزیر اور بی جے پی رہنما نتیش رانے کی جانب سے ریاست کے تمام مدارس کی جانچ کرانے کے مطالبے پر سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ اس مطالبے کے خلاف این سی پی کے دونوں دھڑے، اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی اور شرد پوار کی قیادت والی این سی پی (ایس پی)، متحد نظر آئے اور انہوں نے سخت مخالفت کا اظہار کیا۔
این سی پی کے مرکزی ترجمان آنند پرانجپے نے کہا کہ کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانا غلط ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اگر کہیں ملک مخالف سرگرمیاں ہو رہی ہیں تو ممبئی پولیس یا مہاراشٹر پولیس اسے روکنے کے قابل ہے لیکن صرف مذہب کی بنیاد پر یا تمام مدارس کی جانچ کا مطالبہ بالکل غلط ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کے وزیر کو ایسی بات نہیں کہنی چاہیے۔ اگر ان کے پاس مدارس کے بارے میں کوئی ثبوت یا معلومات ہیں تو انہیں ممبئی پولیس یا وزیر داخلہ سے رابطہ کرنا چاہیے لیکن کسی مخصوص مذہب کو ہدف بنانا درست نہیں۔
این سی پی (ایس پی) کے رہنما جتیندر اوہاڈ نے بھی نتیش رانے کے مطالبے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’’مدارس کی جانچ صرف ریاستی حکومت ہی کیوں کرے؟ سی بی آئی، سی آئی اے، موساد اور ایف بی آئی کو بھی تحقیقات کرنی چاہیے۔ ان لوگوں کو ہندو اور مسلمان کے علاوہ کچھ نظر ہی نہیں آتا۔‘‘قابل ذکر ہے کہ نتیش رانے نے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کو خط لکھ کر مہاراشٹر میں تمام مدارس کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ کام محکمہ داخلہ کے ذریعے کرایا جانا چاہیے۔ اس مطالبے کے بعد ریاست کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے اور اپوزیشن جماعتیں انہیں فرقہ واریت کو ہوا دینے کا الزام دے رہی ہیں۔