نئی دہلی: جموں و کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں پیش آئے خونی دہشت گرد حملے کے تناظر میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) نے جمعرات کو ایک ہنگامی اجلاس میں قرارداد منظور کرتے ہوئے اس حملے کی سخت مذمت کی اور اسے پاکستانی سرپرستی میں ہونے والا ایک بزدلانہ اور سوچا سمجھا حملہ قرار دیا۔
قرارداد میں کہا گیا کہ 22 اپریل 2025 کو پیش آئے اس المناک واقعے میں 26 معصوم سیاح جاں بحق اور 20 سے زائد شدید زخمی ہوئے۔ سی ڈبلیو سی نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی ظاہر کی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ یہ حملہ ہندوستانی جمہوری اقدار پر براہِ راست حملہ ہے، جس کا مقصد مذہبی جذبات کو بھڑکانا اور ملک میں نفرت پھیلانا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا، ’’یہ وقت اتحاد اور یکجہتی کا ہے، ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ صبر اور تحمل کا مظاہرہ کریں۔ کانگریس دہشت گردی کے خلاف ملک کے دیرینہ عزم کی تجدید کرتی ہے اور پوری قوت سے اس لعنت کا مقابلہ کرنے کے لیے متحد ہے۔‘‘
سی ڈبلیو سی نے ان مقامی گھوڑا بانوں اور سیاحتی رہنماؤں کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا، جنہوں نے اپنی جان پر کھیل کر سیاحوں کو بچانے کی کوشش کی۔ ان میں سے ایک نوجوان اپنی جان گنوا بیٹھا، جسے قرارداد میں ’شہید‘ قرار دے کر ہندوستانی اتحاد کی علامت کے طور پر سراہا گیا۔
کانگریس نے مزید کہا کہ 22 اپریل کی رات کو ہی پارٹی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آل پارٹی میٹنگ بلانے کا مطالبہ کیا تھا، جسے اب آج شام منعقد کیا جا رہا ہے۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت اس حملے میں انٹیلیجنس اور سیکورٹی کی ناکامیوں کی شفاف تحقیقات کرے، کیونکہ یہ علاقہ براہِ راست مرکزی وزارت داخلہ کے دائرے میں آتا ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پہلگام جیسا علاقہ، جو تین سطحی سیکورٹی نظام کے تحت آتا ہے، وہاں اس نوعیت کا حملہ کئی سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔ ان سوالات کے جوابات عوامی مفاد میں ضروری ہیں تاکہ متاثرہ خاندانوں کو انصاف ملے اور ایسے سانحات دوبارہ نہ ہوں۔
کانگریس ورکنگ کمیٹی نے امرناتھ یاترا کے جلد آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے زور دیا کہ لاکھوں عقیدت مندوں کی حفاظت کو قومی ترجیح بنایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر کے عوام کے معاشی مفادات، جو سیاحت سے جڑے ہیں، کا بھی بھرپور خیال رکھا جائے۔
آخر میں قرارداد میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے نازک موقع پر جب اتحاد کی ضرورت ہے، بی جے پی سرکاری اور پرائیویٹ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے اس سانحے کو سیاسی فائدے کے لیے استعمال کر رہی ہے، جو قابلِ مذمت ہے۔