نئی دہلی:دہلی ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے روز پروفیسر اقبال حسین کی درخواست پر جس کے ذریعہ پرووائس چانسلر کی حیثیت سے ان کے تقرر کو کالعدم کرنےکے ایک رکنی بنچ کے حکم کو چیلنج کیا گیا تھا‘ جامعہ ملیہ اسلامیہ (جے ایم آئی) کو اپنا موقف پیش کرنے کی ہدایت دی۔جسٹس ویبھو بکھرو کی زیرصدارت بنچ نے حسین کی اپیل پر جامعہ ملیہ اسلامیہ کو نوٹس جاری کی اور اس معاملہ کی مزید سماعت 12 اگست کو مقرر کی۔عدالت نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر مدعی علیہ جوابی حلف نامہ داخل کرسکتا ہے۔ ہائی کورٹ کی واحد رکنی بنچ نے 22 مئی کو محمد شمی احمد انصاری اور دیگر کی درخواستوں کی یکسوئی کرتے ہوئے جامعہ کے پرووائس چانسلر اور کارگزار وائس چانسلرکی حیثیت سے حسین کے تقرر کو منسوخ کردیا تھا۔
عداالت نے کہا تھا کہ متعلقہ دستور کے مطابق تقررات نہیں کئے گئے ہیں۔ اس حکم کے چند گھنٹوں بعد یونیورسٹی نے محمد شکیل احمد کو کارگزار وائس چانسلر مقرر کردیا۔درخواست گزار کے وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ وہ انہیں اس معاملہ میں عبوری راحت فراہم کرے۔ بنچ نے جس میں جسٹس تارا وی گنجو بھی شامل تھے‘ اپیل پر ایسا کوئی حکم جاری کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ ہم پہلے سے دفتر میں موجود کسی شخص کے کام میں مداخلت نہیں کریں گے۔