امپھال: منی پور میں دو خواتین کے برہنہ گھومنے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پورا ملک غصے میں ہے۔ جمعہ (21 جولائی) کو ایک مشتعل ہجوم نے منی پور میں مرکزی ملزم ہیریم ہیراداس سنگھ کے گھر کو نذر آتش کر دیا۔ وائرل ویڈیو میں دو خواتین کو ہجوم کے ہاتھوں برہنہ ہو کر پریڈ کرتے دیکھا گیا ہے۔ صرف اتنا ہی ہیں یہ بھی الزام ہے کہ ان خواتین میں سے ایک کے ساتھ حیوانیت بھی کی گئی۔ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس نے کہا کہ یہ واقعہ 4 مئی کو پیش آیا تھا۔
بتایا جا رہا ہے کہ کلیدی ملزم کے گھر کو مشتعل ہجوم نے آگ لگا دی، جس میں زیادہ تر خواتین شامل تھیں۔ خواتین کی برہنہ پریڈ کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس اب تک چار ملزمان کو گرفتار کر چکی ہے۔ 4 مئی کو خواتین کے ساتھ پیش آنے والے اس واقعے کی ہر کوئی مذمت کر رہا ہے۔ پی ٹی آئی ایجنسی کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بدھ کو منظر عام پر آنے والی 26 سیکنڈ کی ویڈیو میں، ایک ملزم کو کونگ پوکپی ضلع کے بی پھانوم گاؤں میں ہجوم کو سرگرمی سے ہدایات دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
جس ملزم کے گھر کو آگ لگائی گئی ہے اس کا نام ہیریم ہرداس سنگھ ہے۔ پولیس اسے پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے۔ گرفتار دیگر تین ملزمان کی شناخت فوری طور پر معلوم نہیں ہو سکی۔ پولیس کے مطابق سینئر حکام ویڈیو کا تجزیہ کر رہے ہیں اور اس میں موجود لوگوں کو گرفتار ملزمان سے ملا رہے ہیں۔ اسی واقعے میں گاؤں والوں نے ملزم ہیراداس سنگھ کے گھر کو نذر آتش ہی نہیں کیا بلکہ اس کے اہل خانہ کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا۔
وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے واقعہ کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مجرموں کو سزائے موت ملنی چاہیے۔ وزیر اعلیٰ نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کے خلاف جرم قرار دیا اور کہا کہ ان کی حکومت اس گھناؤنے جرم پر خاموش نہیں رہے گی۔