نئی دہلی:جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران پروٹوکول کی خلاف ورزی اس وقت ہوئی جب امریکی صدر جو بائیڈن کے قافلے کی ایک گاڑی غیر ارادی طور پر ہوٹل تاج کے احاطے میں داخل ہوگئی، جہاں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد مقیم تھے۔
ہفتہ کی صبح رپورٹ ہونے والی اس سیکورٹی لیپس نے ابتدائی طور پر سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان اہم خدشات کو جنم دیا۔ تاہم، بعد کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ یہ خلاف ورزی اس لیے ہوئی کیونکہ ڈرائیور نے صدر بائیڈن کی رہائش گاہ جانے سے پہلے کسی دوسرے صارف کی درخواست کو قبول کرنے کا انتخاب کیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ ڈرائیور نے پولیس کو وضاحت کی کہ اسے آئی ٹی سی موریا پہنچنے کی ہدایت کی گئی تھی، جہاں صدر بائیڈن جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران صبح 9:30 بجے مقیم تھے، صبح کچھ وقت دستیاب ہونےکے باعث اس نے صبح 8 بجے ایک تاجر کو تاج ہوٹل لے جانے پر رضامندی ظاہرکر دی۔ تاجرمسافر بھی گاڑی میں سوار تھا جب سیکیورٹی اداروں نے انہیں ہوٹل پر روکا۔ڈرائیور نے اس بات کا اعتراف کیا کہ وہ وہاں موجود سیکیورٹی پروٹوکول سے ناواقف تھا۔ چنانچہ اس سے پوچھ گچھ کی گئی اور بعد میں اسے رہا کر دیا گیا۔ تاہم خلاف ورزی کے نتیجے میں سیکیورٹی اداروں نے ڈرائیور کو جو بائیڈن کے قافلے سے ہٹا دیا۔
جی20 سمٹ کے دوران، دہلی پولیس نے ہفتے کے آخر میں ٹریفک پابندیوں کا ایک سلسلہ نافذ کیا، کیونکہ شہر نے متعدد ممتاز عالمی رہنماؤںکی میزبانی کی۔ اس سربراہی اجلاس نے وسیع بات چیت اور دو طرفہ ملاقاتوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا جس کا مقصد دنیا کے چند اہم عالمی چیلنجوں سے نمٹنا تھا۔