ممبئی :بالی ووڈ کی مشہور اداکارہ قرینہ کپور اپنی ایک کتاب کی وجہ سے مشکل میں پڑ گئی ہیں۔ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی جبل پور بنچ نے انھیں متنازعہ کتاب ’کرینہ کپور خانس پریگننسی بائبل‘ کو لے کر نوٹس جاری کر دیا ہے۔ جسٹس جی ایس اہلوالیہ کی سنگل بنچ نے قرینہ کپور کے علاوہ ادیتی شاہ بھیم جیانی، امیزن انڈیا، جگرناٹ بکس اور دیگر کو بھی نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔ اس معاملے میں آئندہ سماعت یکم جولائی کو ہوگی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق جبل پور سول لائن باشندہ کرسٹوفر انتھنی نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں ایک عرضی داخل کی ہے۔ اس میں ’کرینہ کپور خانس پریگننسی بائبل‘ کتاب کے نام پر سوال اٹھایا گیا ہے اور الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نام کے ذریعہ عیسائی سماج کے مذہبی جذبات مجروح کیے جا رہے ہیں۔ انتھنی نے عدالت میں عرضی داخل کر قرینہ کپور پر مجرمانہ مقدمہ درج کرانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی کہا گیا ہے کہ قرینہ کپور نے سستی شہرت حاصل کرنے کی منشا سے یہ کتاب لکھی ہے جس کا کور پیج بھی اعتراض کے قابل ہے۔
ایڈووکیٹ کرسٹوفر انتھنی نے عرضی داخل کر دلیل پیش کی ہے کہ قرینہ کپور خان نے اپنی پریگننسی (حمل) کے تجربہ کو شیئر کرنے کے مقصد سے یہ کتاب شائع کی، لیکن اس کتاب کے نام میں ’بائبل‘ جوڑنے سے عیسائی مذہب کے لوگوں کو تکلیف ہوئی ہے، ان کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ کتاب کا نام عیسائی مذہب ماننے والوں کی پاکیزہ کتاب ’بائبل‘ سے لیا گیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ عیسائی سماج کے لوگوں نے کتاب کی اشاعت کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ ’بائبل‘ عیسائی مذہب کا مذہبی صحیفہ ہے اور خدائی تعلیمات اس پاکیزہ کتاب میں موجود ہیں۔