مرکزی بجٹ پیش ہونے کے بعد پہلے کاروباری سیشن کے دوران ہی شیئر بازار دھڑام ہو گیا ہے۔ سینسیکس اور نفٹی کے قریب 1-1 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ ٹریڈ کر رہے ہیں۔ تجارتی جنگ گہرانے کے خدشے کے پیش نظر بھی ایشیائی بازاروں میں گراوٹ دیکھی جا رہی ہے۔ آج اس کا اثر سینسیکس اور نفٹی پر بھی دیکھنے کو ملا۔ شروعاتی کاروبار میں ہی بی ایس ای سینسیکس 695 پوائنٹس یا 0.91 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 76812 پوائنٹس پر آ گیا جبکہ نفٹی 50 انڈیکس 211 پوائنٹس یا 0.90 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 23271 پوائنٹس تک پھسل گیا۔ اس گراوٹ سے بی ایس ای پر لسٹیڈ سبھی کمپنیوں کا مارکیٹ کیپ 4.63 لاکھ کروڑ روپے گھٹ کر 419.21 لاکھ کروڑ روپے رہ گیا۔
سبھی سیکٹورل انڈیکسز میں گراوٹ درج ہوئی ہے۔ میٹل انڈیکس میں سب سے زیادہ 3٫19 فیصد گراوٹ آئی ہے۔ رئیلٹی انڈیکس میں 2.07، نفٹی آئی ٹی میں 1.44 فیصد، بینک میں 1.04 فیصد، فارما میں 1.10، ہیلتھ کیئر میں 1.01 فیصد، آئل اینڈ گیس میں 1.79 اور فائنانشیل سروسز میں 0.91 فیصد گراوٹ آئی ہے۔ براڈر مارکیٹ میں بی ایس ای مڈکیپ میں 1.49 فیصد اور بی ایس ای اسمال کیپ میں 1.53 فیصد کی گراوٹ درج ہوئی ہے۔ اسکان اور ویدانتا میں 5 فیصد گراوٹ آئی ہے۔
یہ گراوٹ ہفتہ کے آخر میں کینیڈا-میکسیکو اور چین پر ٹیرف لگانے کے ٹرمپ کے فیصلے کے بعد آئی ہے۔ اس سے عالمی ترقی پر ممکنہ اثر کے بارے میں تشویش پیدا ہو گئی ہے۔ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد جبکہ چین پر 10 فیصد ٹیرف لگانے کا اعلان کیا ہے۔ یہ ٹیرف منگل سے نافذ ہوگا۔ اس کے جواب میں کینیڈا اور میسیکو نے بھی فوری جوابی کارروائی کی ہے جبکہ چین نے معاملے کو ڈبلیو ٹی او میں لے جانے کی دھمکی دی ہے۔