یوگ گرو بابا رام دیو ایک بار پھر مشکلوں میں ہیں۔ کیرالہ کی ایک عدالت نے ان کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کر دیا ہے۔ رام دیو کے علاوہ پتنجلی یوگ پیٹھ کے چیئرمین آچاریہ بالا کرشن کے خلاف بھی وارنٹ جاری ہوا ہے۔ پلکڑ ضلع کی عدالت نے دونوں کے ہی خلاف یہ وارنٹ ان کی غیر حاضری کی وجہ سے جاری کیا ہے۔ دراصل بابا رام دیو اور بال کرشن دونوں کیرالہ کے ڈرگس انسپکٹر کے ذریعہ دیویہ فارمیسی کے خلاف دائر کیے گئے فوجداری معاملے میں پیش نہیں ہوئے تھے۔
عدالت نے 15 فروری کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔ اس سے پہلے عدالت نے یکم فروری کو ان ملزمین کے خلاف قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا تھا تاکہ وہ عدالت میں پیش ہو سکیں۔قابل ذکر ہے کہ بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹیڈ پر کئی معاملے چل رہے ہیں۔ ان میں گمراہ کن اشتہارات، توہین اور ٹریڈ مارک خلاف ورزی جیسے معاملے شامل ہیں۔ ان معاملوں میں سپریم کورٹ کی طرف سے بابا رام دیو اور پتنجلی کو راحت مل چکی ہے۔ حالانکہ عدالت نے انہیں انتباہ کیا تھا کہ اگر وہ پھر سے عدالت کے احکام کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو انہیں سزا ہو سکتی ہے۔
پتنجلی کے گمراہ کن اشتہارات معاملے میں عدالت عظمیٰ نے بابا رام دیو اور پتنجلی آیوروید لمیٹیڈ کی معافی قبول کرتے ہوئے اس معاملے میں ہتک عزت کا مقدمہ بند کر دیا تھا۔ وہیں پتنجلی کے کپور والے مصنوعات کو بیچنے پر روک لگانے کے لیے بامبے ہائی کورٹ نے پتنجلی پر 4 کروڑ روپے کا جرمانہ عائد کیا تھا۔ کووڈ-19 ٹھیک کرنے کا دعویٰ کرنے اور ماڈرن میڈیسن کو بے کار کہنے کے معاملے میں بھی انڈین میڈیکل ایسو سی ایشن نے بابا رام دیو پر الزامات لگائے تھے۔