احمد آباد: احمد آباد کی سیشن عدالت نے جمعرات کو ہتک عزت کے ایک مقدمے میں یہاں کی ایک ٹرائل کورٹ کی طرف سے دوعام آدمی پارٹی لیڈروں( – اروند کیجریوال اور سنجے سنگھ) کو جاری کیے گئے سمن کو منسوخ کرنے سے انکار کر دیا۔یہ فیصلہ ایڈیشنل سیشن جج جے ایم کی عدالت سے آیا۔جسٹس برہم بھٹ نے دونوں رہنماؤں کی طرف سے دائر کی گئی فوجداری سے منسلک نظر ثانی کی درخواستوں کو خارج کر دیا۔
ان درخواستوں میں احمد آباد کی مجسٹریٹ عدالت کے جاری کردہ سمن کو چیلنج کیا گیا تھا۔ دہلی کے وزیر اعلی کیجریوال اورممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ دونوں شہر میں مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے کا سامنا کر رہے ہیں۔پہلے انہیں 15 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا تھا اور بعد ازاں 23 مئی کو نئے سمن جاری کیے گئے تھے۔
ہتک عزت کی شکایت گجرات یونیورسٹی کے رجسٹرار پیوش پٹیل نے درج کرائی ہے، انہوں نے کجریوال پر ان کے بیان کی بنیاد پر ہتک عزت کا الزام لگایاتھا۔کیجریوال نے کہا تھا کہ "اگر وزیر اعظم نے دہلی یونیورسٹی اورگجرات یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی ہے، تو گجرات یونیورسٹی کو یہ جشن منانا چاہیے کہ ان کے سابق طالب علم وزیر اعظم بن چکے ہیں اور ابھی تک وہ چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ڈگری اس لیے نہیں دکھائی جا رہی ہےکہ ہو سکتا ہے ڈگری جعلی ہو، انہوں نے کہا تھا کہ اگر ڈگری ہے اور اصلی ہے تو سامنے کیوں نہیںلائی جا رہی ہے؟شکایت کے مطابق یہ بیانات میڈیا کی موجودگی میں دیے گئے تھے اور یونیورسٹی کی ساکھ کو داغدار کرنے کے ارادے سے ٹوئٹر کے ذریعے پھیلائے گئے تھے، اس علم کے باوجود کہ اس طرح کے ریمارکس ہتک آمیز ہوسکتے ہیں۔