کولکاتہ: شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے بارے میں مغربی بنگال سے بی جے پی کے لوک سبھا رکن پارلیمنٹ اور بندرگاہ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے مرکزی وزیر مملکت شانتنو ٹھاکر کے حالیہ بیان نے کافی ہلچل مچا دی تھی۔ انہوں نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ ایک ہفتے کے اندر ملک بھر میں سی اے اے نافذ کر دیا جائے گا۔ حالانکہ اب مرکزی وزیر نے اپنے بیان کی وضاحت کی ہے۔کولکاتہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شانتنو ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ جلد ہی سی اے اے کو نافذ کیا جائے گا۔ تاہم انہوں نے یہ بھی تسلیم کیا کہ 29 جنوری کو کیا گیا ان کا دعویٰ ‘زبان کا پھسلنا’ تھا۔ انہوں نے کہا کہ دراصل میں یہ کہنا چاہتا تھا کہ سی اے اے کے لئے قوانین کی تشکیل کو حتمی شکل دی جائے گی۔ عمل درآمد کی بات زبان سے پھسل گئی تھی۔
بتادیں کہ شانتنو ٹھاکر کی جانب سے 29 جنوری کو سی اے اے کو لاگو کرنے کا دعویٰ کرنے کے فوراً بعد ممتا بنرجی نے ان کے خلاف تیکھا رخ اختیار کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی ہمیشہ کسی بھی الیکشن سے پہلے مذہبی جذبات بھڑکانے کے لیے سی اے اے کا مسئلہ اٹھا دیتی ہے۔ ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ یہ انتخابات سے پہلے مذہبی جذبات کو بھڑکانے کی ایک دانستہ سیاسی کوشش ہے۔ جب ہر کوئی شہری ہے تو سی اے اے کے معاملے کو اتنی اہمیت دینے کا کیا مطلب ہے؟