نئی دہلی :سپریم کورٹ نے انسٹنٹ میسجنگ ایپ واٹس ایپ سے متعلق اہم فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے واٹس ایپ صارفین (خاص طور پر پری پیڈ صارفین) کو وارننگ جاری کی ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ موبائل سروس فراہم کرنے والے جیسےائر ٹیل،ووڈا فون،جیو وغیرہ کو ایک مخصوص مدت کے بعد غیر فعال نمبر نئے صارفین کو دوبارہ تفویض کرنے کی اجازت ہے۔عدالت نے صارفین سے کہا ہے کہ وہ اپنا فون نمبر غیر فعال کرنے سے پہلے واٹس ایپ سے تمام ڈیٹا ڈیلیٹ کر دیں۔اس درخواست پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ٹیلی کام کمپنیوں کے نئے صارفین کو موبائل نمبر الاٹ کرنے کا مطالبہ قبول کر لیا ہے۔
محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن کے قوانین کے مطابق اگر کسی شخص کا موبائل نمبر ریچارج نہ ہونے کی وجہ سے غیر فعال ہو جاتا ہے تو وہ نمبر کم از کم 90 دنوں تک کسی اور کو نہیں دیا جا سکتا۔ تاہم سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیاں فوری طور پر کوئی بھی موبائل نمبر کسی دوسرے صارف کو منتقل نہ کریں۔ایڈوکیٹ راجیشوری نے درخواست دائر کی تھی کہ غیر فعال فون نمبروں کو کسی دوسرے صارف کو دینے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔لیکن عدالت عظمیٰ نے ان کے مطالبے کو مسترد کر دیا۔