پٹنہ: راشٹریہ جنتا دل کے رہنما اور بہار کے سابق نائب وزیر اعلی تیجسوی یادو نے ہفتہ کو کہا کہ اگر ریاست میں مہاگٹھ بندھن حکومت بنتی ہے تو ریاست میں 100 فیصد ڈومیسائل پالیسی نافذ کی جائے گی۔ انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے اسے جھوٹی پارٹی قرار دیا۔ تیجسوی یادو پٹنہ میں منعقد پال مہا سمیلن میں لوگوں سے خطاب کر رہے تھے۔تیجسوی یادو نے کہا کہ آج بچوں کو مسابقتی امتحانات دینے کے لیے اپنے والدین سے پیسے لینے پڑتے ہیں، لیکن جب مہاگٹھ بندھن کی حکومت آئے گی تو امتحان کے لئے آنے اور جانے کے اخراجات حکومت برداشت کرے گی۔
آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ بہار سب سے غریب ریاست ہے اور یہاں سے سب سے زیادہ نقل مکانی ہو رہی ہے۔ اس ریاست میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔ نتیش کمار 20 سال سے وزیر اعلیٰ ہیں، لیکن بہار میں کیا ترقی ہوئی؟ انہوں نے کہا کہ بہار میں عام لوگ نوکر شاہی سے پریشان ہیں۔
بی جے پی کو بڑی جھوٹی پارٹی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال ایسی ہے کہ کوئی نہیں جانتا کہ بہار میں کب اور کہاں گولی چل جائے گی۔ بہار اب محفوظ ہاتھوں میں نہیں ہے۔ عوام اب 20 سالہ حکومت نہیں چاہتے۔ اب گاڑی بدلنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے پال برادری کے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بہار کو بدلنے کے لیے آپ سب کو مدد کرنا چاہیے۔
قبل ازیں، پٹنہ کے سری کرشنا میموریل ہال میں منعقدہ پال کانفرنس میں، سابق نائب وزیر اعلیٰ تیجسوی یادو کو برادری نے ایک زندہ بھیڑ تحفے میں دی ۔ تیجسوی یادو نے اس بھیڑ کو اسٹیج پر آسانی سے قبول کر لیا۔ اس پروگرام میں بھیڑوں کو پال برادری کی روایتی معاش اور شناخت کی علامت سمجھا جاتا تھا۔ بتایا گیا کہ کانفرنس سے نکلتے وقت تیجسوی بھیڑکو بھی اپنے ساتھ لے گئے ۔