تھانے: مہاراشٹرا کے تھانے میں انتہائی دردناک و نفرت انگیز واقعہ پیش آیا۔ ایک پولیس عہدیدار نے دو مسلم نوجوانوں سے نام پوچھ کر ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک مسلم نوجوان جاں بحق ہوگیااور ایک زخمی ہو گیا۔ یہ نفرت انگیز واقعہ 8 روز قبل پیش آیاہے۔ مہلوک کے رشتہ داروں نے پولیس پر معاملہ کو رفع دفع کرنے کا الزام عائد کیا۔تفصیلات کے مطابق تھانے کے پڑگھا میں بائیک پر جارہے دو مسلم نوجوانوں پر ایک پولیس اہلکار نے گولیوں کی بوچھار کردی جس میں30 سالہ عظیم سیدنامی مسلم نوجوان کی موت ہوگئی،عظیم سید کو نازک حالت میں ہاسپٹل میںداخل کرایا گیا جہاںاس نے زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑدیا۔ اس واقعہ میں عظیم کا چچا زاد بھائی 27 سالہ فیروز شیخ زخمی ہوگیاجو فی الحال زیرعلاج ہے۔ عظیم سید کے پسماندگان میں والدین، دو بھائی، اہلیہ کے علاوہ ایک تین سالہ دختر اور ایک سالہ فرزند شامل ہے۔
سیاست کی خبر کے مطابق اس واقعہ سے جئے پور ایکسپریس واردات کی یاد تازہ ہوگئی، جس میں ایک ریلوے کانسٹبل چیتن سنگھ نے نام پوچھ کر تین مسلمانوں کو گولی مارکر قتل کردیا تھا۔ تھانے میں پیش آئے اس تازہ واقعہ میں بھی پولیس افسر پر نام پوچھ کر مسلم نوجوانوں پر اندھادھند فائرنگ کرنے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔خبرکے مطابق ایک نقاب پوش شخص نے ان سے راستہ دریافت کیا جب وہ مالیگاؤں جارہے تھے۔سنسان علاقہ میں اس شخص نے دونوں مسلم نوجوانوں سے نام پوچھے اور جیسے ہی دونوں نے اپنا مسلم نام بتایا اس نے فائرنگ کردی۔ ایف آئی آر کے مطابق اس واقعہ میں 6 راونڈ فائر کی گئی، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہوگیا۔پولیس نے دو مسلم نوجوانوں پر حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا جس کی شناخت سورج دیورام ڈھوکرے کی حیثیت سے کی گئی وہ ممبئی پولیس کے کوئک رسپانس ٹیم میں ایک آرمر ہے۔ پولیس کے مطابق سورج نے مسلم نوجوانوں پر حملہ لوٹنے کی غرض سے کیا۔ تاہم عظیم کے رشتہ داروں نے اس واقعہ کو مسلمانوں سے نفرت پر مبنی بتایا ہے۔