نئی دہلی: ‘ون نیشن، ون الیکشن کے سلسلے میںمرکزی حکومت نے اہم قدم اٹھاتے ہوئے سابق صدر رام ناتھ کووند کی صدارت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو قانون کے تمام پہلوؤں پر غور کرے گی اور :ون نیشن، ون الیکشن :کے امکانات کا جائزہ لے گی۔کمیٹی اس ضمن میں عوام کی رائے بھی لے گی۔ ون نیشن، ون الیکشن کا مطلب ہے ملک میں لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں کے انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں ،گرچہ یہ مشکل عمل ہے لیکن مرکزی حکومت نے کوشش تیز کردی ہے ۔
رام ناتھ کووند کی قیادت کمیٹی کی تشکیل کی ایک وجہ یہ بھی ہے وہ اس کے پہلے سے حامی ہیں، 2017 میں صدر بننے کے بعد اس خیال کا باقاعدہ اظہار کیا تھا۔انہوں نے 2018 میں بھی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھاکہ بار بار ہونے والے انتخابات نہ صرف انسانی وسائل پر بہت زیادہ بوجھ ڈالتے ہیں بلکہ ماڈل ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی وجہ سے ترقیاتی عمل میں بھی رکاوٹیں ڈالتے ہیں۔
جمعرات کو مرکزی حکومت نے18 سے 22ستمبرتک پارلیمنٹ کا خصوصی اجلاس بلایا ہے،اس لئے یہ بعید از قیاس نہیں ہے کہ مرکزی حکومت خصوصی اجلاس کے دوران’ ایک ملک، ایک انتخاب ‘سے متعلق بل پیش کر دےکیونکہ حکومت اس سلسلے میں عجلت میں نظر آرہی ہے
۔ آنے والا خصوصی اجلاس وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کے 9 سالوں میں اس طرح کا پہلا خصوصی اجلاس ہوگا۔ اس سے پہلے 30 جون 2017 کو جی ایس ٹی کو لاگو کرنے کے لیے لوک سبھا اور راجیہ سبھا کی ایک خصوصی مشترکہ اجلاس آدھی رات کو بلایا گیا تھا۔پارلیمنٹ میں 18 ستمبر سے طلب کیا گیا یہ 5 روزہ مکمل اجلاس ہوگا، جس میں 5 نشستیں ہوں گی۔ اس میں دونوں ایوانوں (لوک سبھا اور راجیہ سبھا) کی الگ الگ مشستیں ہوں گی، جیسا کہ عام اجلاس کے دوران ہوتا ہے۔