نئی دہلی : افضال انصاری کو سپریم کورٹ نے آج بڑی راحت دیتے ہوئےان کی سزا پر روک لگا دی ہے۔ افضال انصاری بی ایس پی کے رکن پارلیمنٹ تھے ان کے خلاف ایم پی فنڈ سے متعلق کچھ مقدمات تھے، جن میں انہیں چار سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ قواعد کے مطابق ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی۔ افضال انصاری مختار انصاری کے بھائی ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بی ایس پی لیڈر افضال انصاری کی رکنیت بحال ہو جائے گی۔ وہ موجودہ سیشن میں بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ کی جانب سے فی الحال کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا ہے۔ سیکرٹریٹ کی جانب سے ان کی رکنیت بحال ہونے کے بعد وہ اجلاس میں شرکت کر سکیں گے۔ وہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بھی لڑ سکتے ہیں۔
سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران انصاری کی طرف سے پیش ہوئے وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے کہا تھا کہ عدالت کو اس کیس کے ہر پہلو پر غور کرنا چاہئے، کیونکہ اگر ان کی سزا معطل نہیں کی گئی تو ان کا غازی پور حلقہ نمائندگی کے بغیر رہے گا۔اپنی درخواست میں، افضل انصاری نے سپریم کورٹ سے 2007 کے گینگسٹر ایکٹ کیس میں سزا کو معطل کرنے کی درخواست کی تھی۔ افضال نے راہل گاندھی کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے اپنی سزا پر روک لگانے کی بھی درخواست کی تھی۔ غازی پور کی خصوصی ایم پی/ایم ایل اے عدالت نے اس سال 29 اپریل کو افضال انصاری اور ان کے بھائی مختار انصاری کو 2007 کے گینگسٹر ایکٹ کیس میں مجرم قرار دیا تھا ۔