پنچکولہ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم اور 4 دیگر ملزمان کو رنجیت سنگھ قتل کیس میں بری کرنے کا فیصلہ سنایا۔ پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا۔ رام رحیم نے سی بی آئی کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کی تھی۔سی بی آئی عدالت نے 2019 میں ریپ کیس اور دو قتل کے معاملوں میں رام رحیم اور دیگر کو مجرم قرار دیا تھا۔ بعد ازاں 18 اکتوبر 2021 کو عدالت نے رنجیت سنگھ قتل کیس میں رام رحیم اور دیگر کو عمر قید کی سزا سنائی۔ اس معاملے میں دیگر ملزمان اوتار سنگھ، کرشن لال، جسبیر سنگھ اور سبدل سنگھ ہیں۔ مقدمے کی سماعت کے دوران ایک ملزم کی موت ہو گئی تھی۔
تاہم، عصمت دری اور ایک صحافی کے قتل کے معاملے میں رام رحیم کی اپیل ہائی کورٹ میں ابھی تک زیر التوا ہے۔ فی الحال رام رحیم روہتک کی سناریا جیل میں بند ہیں۔سال 2002 میں ڈیرہ کی انتظامی کمیٹی کے رکن رنجیت سنگھ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔ ڈیرہ انتظامیہ کو شبہ تھا کہ رنجیت سنگھ نے سادھوی کے جنسی استحصال کا گمنام خط اپنی بہن سے لکھوایا تھا۔ پولیس کی تحقیقات سے غیر مطمئن رنجیت سنگھ کے بیٹے نے 2003 میں ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس میں سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے بعد کیس سی بی آئی کو سونپ دیا گیا اور 2021 میں رام رحیم سمیت 5 ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا گیا۔ اس معاملے میں عدالت نے 2007 میں ملزمان کے خلاف الزامات طے کیے تھے۔خیال رہے کہ گرمیت رام رحیم اپنی دو طالبات کے ساتھ زیادتی کے جرم میں 20 سال قید کی سزا کاٹ رہا ہے۔ 2021 میں، ڈیرہ کے سربراہ کو بھی چار دیگر افراد کے ساتھ رنجیت سنگھ کے قتل کی سازش کے لیے مجرم قرار دیا گیا تھا۔