الیکشن کمیشن کے ذریعہ دی گئی جانکاری کے مطابق اگر کسی ووٹر کا نام لسٹ میں شامل ہونے سے چھوٹ گیا ہے تو نامزدگی کی آخری تاریخ سے 10 دن قبل تک اسے دوبارہ شامل کرایا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے فارم 6 بھرنا ہوگا۔ حتمی ووٹر لسٹ کی کاپی تمام ضلع مجسٹریٹ 12 تسلیم شدہ سیاسی پارٹیوں کو آج ہی فراہم کریں گے اور اس کی فوٹوگرافی بھی ہوگی۔
قابل ذکر ہے کہ ایس آئی آر کا عمل شروع ہونے کے بعد 24 جون کو بہار میں مجموعی طور پر 7.89 کروڑ ووٹرس تھے۔ ڈرافٹ ووٹر لسٹ جاری ہونے سے پہلے 65 لاکھ ووٹرس کے نام کاٹ دیے گئے، جس کے بعد نئی لسٹ میں 7.24 کروڑ ووٹرس رہ گئے۔ ڈرافٹ لسٹ میں 4 لاکھ نااہل ووٹرس کو ہٹا دیا گیا، جبکہ فارم 6 کے ذریعے 21 لاکھ اہل ووٹرس کو شامل کیا گیا۔ اب 30 ستمبر کو کمیشن کی جانب سے جاری فائنل لسٹ میں 7.41 کروڑ ووٹرس شامل کیے گئے ہیں۔ امید کی جا رہی ہے کہ اس ڈاٹا میں آنے والے کچھ دنوں میں معمولی تبدیلی ہو سکتی ہے، کیونکہ چھوٹ گئے ناموں کو جوڑنے کے لیے ابھی کافی وقت موجود ہے۔
واضح رہے کہ بہار میں 22 سال کے طویل وقفہ کے بعد ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی ہوئی اور اب حتمی ووٹر لسٹ سامنے آ گئی ہے۔ ایس آئی آر کے بعد ڈرافٹ لسٹ یکم اگست کو شائع کی گئی تھی اور پھر یکم ستمبر تک عوام اور سیاسی پارٹیوں کے دعوے و اعتراضات لیے گئے۔ حالانکہ اپوزیشن پارٹیوں نے انتخابات سے عین قبل ایس آئی آر کی اس مشق کی سخت تنقید کی اور دعویٰ کیا کہ اس سے کروڑوں حقیقی شہری اپنے حق رائے دہی سے محروم ہو جائیں گے۔ دوسری جانب الیکشن کمیشن نے دعویٰ کیا کہ وہ کسی بھی اہل شہری کو ووٹر لسٹ سے باہر نہیں کرے گا اور نہ ہی کسی نااہل شخص کو لسٹ میں شامل ہونے دے گا۔