پٹنہ(ت ن س) وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے آج4دیش رتن مارگ واقع وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ کے احاطے میں منعقد ’جنتا کے دربارمیں وزیر اعلیٰ‘ کے پروگرام میں شرکت کی۔ ’جنتا کے درباروزیر اعلی پروگرام ‘ میں وزیر اعلیٰ نے ریاست کے مختلف اضلاع سے پہنچے 107 لوگوں کے مسائل سنے اور متعلقہ محکموں کے افسران کو ان کے حل کے لیے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔آج جنتا کے دربار میں وزیر اعلیٰ کے پروگرام میں محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن، محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، محکمہ سماجی فلاح، پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات بہبود محکمہ،فائننس محکمہ، محکمہ ریونیو اور اصلاح اراضی، درج فہرست ذات درج فہرست قبائل بہبود محکمہ، سائنس اور ٹیکنالوجی محکمہ، انفارمیشن ٹکنالوجی محکمہ، آرٹ، کلچر اور یوتھ محکمہ، لیبر ریسورس محکمہ، آفات مینجمنٹ محکمہ، خوراک وصارفین تحفظ محکمہ، دیہی ترقی محکمہ اور پنچایتی راج محکمہ سے متعلق معاملات کی سماعت ہوئی۔ جنتا کے دربار میں وزیر اعلیٰ کے پروگرام میں، سہرسہ ضلع سے آئے ایک بزرگ شکایت کنندہ نے وزیر اعلیٰ سے التجا کی کہ میرے کھیت کو کچھ زورآوروں نے گھیر لیا ہے۔ اور مجھ سے 5 لاکھ روپے مانگ رہے ہیں۔ پیسے نہ دینے پر کھیت میں فصل تباہ کر دیتے ہیں۔ہم مسلسل تھانے کے چکر لگا رہے ہیں لیکن کوئی سنوائی نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریونیو اور اصلاح اراضی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ارریہ ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ میری نجی زمین پر میرا پڑوسی قبضہ کر رہا ہے۔ تھانے میں شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ دوسری طرف ارریہ ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک اور نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کی کہ دبنگوں نے سرکاری زمین حاصل کر کے ایک نجی راستہ بنا دیا ہے۔ اس سلسلے میں شکایت کی گئی ہے لیکن ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔کشن گنج ضلع سے آئے ایک شکایت کنندہ نے وزیر اعلیٰ سے شکایت کی ان کی نجی زمین کی غلط چوہدری بتا کر زمین پر قبضہ کرلیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریونیوواصلاح اراضی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ وزیر اعلیٰ سے شکایت کرتے ہوئے کٹیہار ضلع کے ایک معمرشخص فریاد کی باسگت پرچہ سے حاصل کی گئی زمین پر انہیں 8سال سے قبضہ نہیں دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے پورے خاندان کو پریشانی کا سامنا ہے۔وزیراعلی نے ریونیوواصلاح اراضی محکمہ کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔لکھی سرائے ضلع کے ایک شکایت کنندہ نے وزیر اعلیٰ سے فریاد کی کہ اس کی نجی زمین پر غنڈوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ تمام دستاویزات پیش کرنے کے بعد بھی معاملہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔پورنیہ ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے فریاد کی کہ9ڈسمل باسگیت پرچہ والی ایک اراضی ملی ہے، جس میں سے 4 ڈسمل زمین دبنگوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریونیو اور اصلاح اراضی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔دربھنگہ ضلع سے آئے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ اس کی نجی زمین کی گھیرا بندی کرنے کے لئے سال 2021 میں سی او اور ضلع مجسٹریٹ کو درخواست دی گئی ہے، اس کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے۔ دوسری طرف دربھنگہ ضلع سے آئے ایک نوجوان نے درخواست کی کہ پچھلے 20 سالوں سے اسکول کا فنڈ آتا ہے اور واپس جا رہا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسکول کی زمین پر کچھ لوگوں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ متعلقہ حکام کو یہ اطلاع دینے کے بعد بھی کوئی موثر اقدامات نہیں اٹھائے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے اسکول کی ترقی نہیں ہو رہی۔ دوسری طرف دربھنگہ ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک اور شکایت کنندہ نے بتایا کہ تجاوزات ہٹانے کے لیے حکام کو مطلع کرنے کے بعد بھی تجاوزات نہ ہٹانے کی وجہ سے انھیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔مظفر پور ضلع کے ایک شخص نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہا کہ اس کی زمین پر قبضہ کر لیا گیا ہے اور خالی کرنے کو کہنے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب مظفر پور ضلع سے تعلق رکھنے والے ایک اور شکایت کنندہ نے استدعا کی کہ میری والدہ کا انتقال کورونا سے ہوا لیکن ابھی امدادی رقم ادا نہیں کی گئی۔ دوسری طرف مظفر پور ضلع کے ایک اور شکایت کنندہ نے درخواست دی کہ ان کی نجی زمین دریا میں چلی گئی ہے اور اب اس پر پل بنایا جا رہا ہے، لیکن اسے کسی قسم کا معاوضہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔ بھاگلپور ضلع سے آئے ایک شخص نے وزیر اعلیٰ سے درخواست کرتے ہوئے کہاکہ ان کی رعیتی زمین پر دبنگوں نے قبضہ کر رکھا ہے اور انہیں زمین خالی کرنے کو کہاجاتا ہے تو گولی مارنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔ اس معاملے کی شکایت متعلقہ حکام سے کی گئی لیکن ایسا کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ ریونیوواصلاح اراضی کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ مظفر پور ضلع کے ایک شکایت کنندہ نے استدعا کی کہ میرے سسر کی کورونا سے موت کے بعد بھی حکومت کی طرف سے ملنے والی امدادکی رقم دستیاب نہیں کرائی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کو مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔بھوجپور ضلع کے ایک نوجوان نے وزیر اعلیٰ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ نجی راستہ لو بند کر دیا گیا ہے، جبکہ ہماری زمین قریب ہی میں دستیاب ہے۔ اس کی شکایت کے بعد بھی سڑک نہیں کھولی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔مدھے پورہ ضلع سے آئے ایک شکایت کنندہ نے درخواست کی کہ خاندانی تنازعہ میں میری ذاتی زمین غلط طریقے سے کسی دوسرے کو فروخت کر دی گئی ہے۔ اس سے متعلق معلومات افسر کو دینے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں ہو رہی۔بیگوسرائے ضلع کی ایک خاتون شکایت کنندہ نے وزیر اعلیٰ سے فریاد کرتے ہوئے کہا کہ میرا شوہر معذور ہے اور میری نجی زمین پر زورآوروں نے قبضہ کر رکھا ہے۔ ہم نے متعلقہ محکمے کو اس کی شکایت کی لیکن تاحال کوئی مدد نہیں کی جا رہی ہے جس کی وجہ سے ہمیں اپنی ہی زمین کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانی پڑ رہی ہیں۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکمے کو تحقیقات کرکے مناسب کارروائی کرنے کی ہدایت کی۔’جنتا کے دربار میں وزیر اعلیٰ’ پروگرام میں مالیات، تجارتی ٹیکس اور پارلیمانی امور کے وزیر وجے کمار چودھری، محصولات اور اصلاحات اراضی کے وزیر آلوک کمار مہتا، دیہی ترقیات کے وزیر شرون کمار، سماجی فلاح کے وزیر مدن سہنی، وزیر تعلیم چندر شیکھر، خوراک اور صارفین تحفظ کی وزیر محترمہ لیشی سنگھ، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل بہبود کے وزیر سنتوش کمار سمن، فن و ثقافت اور یوتھ محکمہ کے وزیر جتیندر کمار رائے، پنچایتی راج کے وزیرمراری پرساد گوتم، اقلیتی فلاح کے وزیر محمد زماں خان، محنت وسائل کے وزیر سریندر رام، سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر سمیت کمار سنگھ، آفات مینجمنٹ کے وزیر شاہنواز،وزیراعلی کے پرنسپل سکریٹری دیپک کمار، چیف سکریٹری عامر سبحانی، ڈی جی پی مسٹر آر ایس بھٹی، وزیر اعلی کے پرنسپل سکریٹری ڈاکٹر ایس سدھارتھ، متعلقہ محکموں کے ایڈیشنل چیف سکریٹری/ پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری، وزیر اعلیٰ کے سکریٹری مسٹر انوپم کمار، وزیر اعلی کے او ایس ڈی مسٹر گوپال سنگھ، ڈی ایم پٹنہ مسٹر چندر شیکھر سنگھ، ایس ایس پی مسٹر راجیو مشرا موجود تھے۔