نئی دہلی:پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب’کرتے ہوئےصدر دروپدی مرمو نے کہا کہ میری حکومت (مودی حکومت) کی تیسری مدت کار میں ترقی تین گنا زیادہ رفتار سے ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بین الاقوامی یوگا دن کے انعقاد سے لے کر ورلڈ ہیریٹیج تنظیم کے اجلاس تک، ان تمام اقدامات کا انعقاد ہندوستان میں ہوا ہے۔ حکومت نے آئین کے نفاذ سے پہلے بنے قوانین کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور کئی قوانین میں ترمیم کی ہے یا انہیں منسوخ کیا ہے۔ غلامی کے قوانین اور تعزیرات ہند کو ختم کر کے نیائے سنہیتا نافذ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا، ’’میری حکومت عوام کی زندگی کو آسان بنانے پر کام کر رہی ہے۔ 3500 احکامات کو جرم سے پاک کیا گیا ہے۔ خواہش مند اضلاع پروگرام کے ذریعے تعلیم، صحت جیسے شعبوں میں نمایاں پیشرفت ہوئی ہے۔ 500 بلاکوں میں بھی ترقی ہو رہی ہے۔ ملازمین کو کرم یوگی بننے کا موقع مل رہا ہے۔ اس پلیٹ فارم پر 1700 کورسز دستیاب ہیں اور دو کروڑ سے زیادہ تربیتیں مکمل ہو چکی ہیں۔ ہم میک ان انڈیا سے میک فار دی ورلڈ کی طرف بڑھ رہے ہیں، جس سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ ہم دفاعی صنعتی کوریڈور اور دفاعی کوریڈور کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ سرحدوں کی حفاظت پر بھی زور دے رہے ہیں۔
صدر دروپدی مرمو نے تریبھوون کوآپریٹیو یونیورسٹی کے قیام سے لے کر مفت راشن تک کا ذکر کیا اور کہا کہ غریبوں کو عزت کے ساتھ جینے کا موقع ملا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’متوسط طبقے کے خوابوں کو بھی پر لگ گئے ہیں۔ ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے جا رہا ہے۔ حکومت کا نعرہ ہے، سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔ ترقی کا فائدہ آخری شخص تک پہنچ رہا ہے۔ حکومت کا ہدف ترقی یافتہ ہندوستان بنانا ہے۔ ملک میں 25 کروڑ آبادی کو غربت کی لکیر سے اوپر لایا گیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا، ’’75 سال سے زیادہ عمر کے لوگوں، جنہیں صرف پنشن ملتی ہے، انکم ٹیکس جمع کروانے کے حوالے سے انہیں خود فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ آٹھویں تنخواہ کمیشن کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گھر کے قرض پر سبسڈی دی جا رہی ہے۔ خواتین کو بااختیار بنانے کی کوشش جاری ہے۔ ہماری حکومت خواتین کی قیادت میں ترقی پر یقین رکھتی ہے۔ بڑی تعداد میں ہندوستان کی بیٹیاں جنگی طیارے اڑا رہی ہیں، کارپوریٹ کی قیادت بھی کر رہی ہیں، اولمپکس میں میڈل لا کر ملک کو فخر بھی دلا رہی ہیں۔‘‘صدر مرمو نے کہا، ’’گزشتہ ایک دہائی میں ملک کے ہر کوشش کی ذمہ داری نوجوانوں کو آگے بڑھ کر اٹھانی پڑی ہے۔ لاکھوں نوجوان ملک سازی کے کام سے جڑ رہے ہیں۔
صدر دروپدی مرمو نے اپنے خطاب کے آغاز میں آئین کے قبولیت کے 75 سال مکمل ہونے کا ذکر کیا اور آئین ساز بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے مونی اماوسیہ کے دن پریاگ راج مہاکمبھ میں پیش آنے والے واقعہ پر افسوس کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ اس کے بعد صدر نے حکومت کی متعدد پالیسیوں کی تعریف کی۔