میسور:مشہور میسور دسہرہ تقریب پیر 22 ستمبر کو مذہبی اور روایتی جوش و خروش کے ساتھ شروع ہوئی۔ دی انٹرنیشنل بکر پرائز یافتہ مصنفہ بانو مشتاق نے آج میسور کے چامنڈی ہلز میں مشہور میسور دسہرہ میلے کا افتتاح کیا۔ افتتاحی تقریب میں بانو مشتاق کے ساتھ چیف منسٹر سدارامیا، ریاستی کابینہ کے کئی وزراء اور دیگر معززین موجود رہے۔قبل ازیں بانو مشتاق نے وزیر اعلیٰ اور دیگر معززین کے ساتھ چامنڈیشوری مندر کا دورہ کیا ۔رواں برس اس 11 روزہ دسہرہ میلے کو مزید بڑے پیمانے پر منائے جانے کی امید ہے، جس میں کرناٹک کی بھرپور ثقافت اور روایات کے ساتھ ساتھ شاہی شان و شوکت کی یادوں کی جھلکیاں بھی دکھائی دیں گی۔ نوراتری کے ان دنوں میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا۔اس میلے کے دوران میسور کا محل، بڑی سڑکیں، گول چکر، اور عمارتیں روشنیوں سے منور ہوں گی، اسے ”دیپ لنکارا” کے نام سے جانا جاتا ہے۔ فوڈ فیسٹیول، پھولوں کی نمائش، ثقافتی پروگرامز، کسانوں کا دسہرہ، خواتین کا دسہرہ، نوجوانوں کا دسہرہ، بچوں کا دسہرہ اور کوی سمیلن سمیت درجنوں تقریبات بڑے ہجوم کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہیں۔ اس دوران مشہور دسہرہ جلوس (جمبو ساوری)، ایئر شو، ٹارچ لائٹ جلوس، اور میسور دسہرہ نمائش میں بھی لوگوں کی بڑی تعداد شرکت کرتی ہے۔
میسور کی مشہور دسہرہ تقریب کے افتتاح کیلئے بانو مشتا ق کو مدعو کرنے پر بی جے پی اور اس کی دیگر تنظیموں نے شدید اعتراض کیا۔بانو مشتاق کو دعوت دینے پر بی جے پی لیڈروں سمیت کچھ حلقوں نے شدید ناراضگی جتائی اور معاملہ عدالت تک پہنچ گیا تھا۔ کرناٹک ہائی کورٹ نے ان کے دعوت نامے کو برقرار رکھتے ہوئے حکومت کے فیصلہ کو چیلنج کرنے والی عرضی خارج کر دی تھی۔ اس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچا جس نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا۔بانو مشتاق ایک کنڑ مصنفہ ہیں۔ وہ تقریباً 62 سال کی ہیں اور کسانوں اور کنڑ زبان کی تحریکوں کی سابق رکن ہیں۔ مئی سنہ 2025 میں وہ اپنی مختصر کہانی کے مجموعے ‘اڈیہ ہناٹے’ کے لیے بین الاقوامی بکر پرائز جیتنے والی پہلی کنڑ مصنف بن گئیں۔ اس مجموعہ کا انگریزی میں ترجمہ دیپا بھستھی نے ”ہارٹ لیمپ” کے نام سے کیا۔