پٹنہ :انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے آر جے ڈی سپریمو لالو پرساد یادو اور ان کے خاندان کے 6 کروڑ 2 لاکھ روپے کے اثاثوں کو ضبط کر لیا ہے۔ اس میں غازی آباد اور بہار کی تمام جائیدادیں شامل ہیں۔ ای ڈی نے یہ کارروائی لینڈ فار جاب کیس میں کی ہے۔اس معاملے میں لالو یادو، ان کی بیوی رابڑی دیوی، بیٹے تیجسوی اور بیٹیوں میسا، ہیما سے پہلے ہی پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 7 اگست کو دہلی کی راؤز ایونیو کورٹ میں ہوگی۔
لینڈ فار جاب کیس کی نئی چارج شیٹ میں لالو اور رابڑی کے ساتھ ساتھ تیجسوی یادو کو بھی ملزم بنایا گیا ہے۔ اس معاملے میں تیجسوی سمیت کل 17 لوگ ملزم ہیں۔ ان میں کئی دوسرے نئے دلالوں کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔سی بی آئی نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو زمین برائے ملازمت کے معاملے میں چارج شیٹ داخل کی تھی۔ اس چارج شیٹ کی بنیاد پر سی بی آئی کی سماعت بھی راؤز ایونیو کورٹ میں ہوئی۔
اگر سی بی آئی ذرائع پر یقین کیا جائے تو ضمنی چارج شیٹ کے بجائے بالکل نئی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ تیجسوی یادو کا نام بھی نوکری کے لیے زمین کے معاملے میں دائر کیے گئے ایک نئے کیس میں شامل کیا گیا ہے۔
یہ کیس لالو یادو سے متعلق ہے، جو 2004 سے 2009 تک مرکزی وزیر ریلوے تھے۔ الزام ہے کہ لالو پرساد نے اپنے عہدے پر رہتے ہوئے زمین کی منتقلی کے بدلے کئی خاندانوں کو ریلوے میں نوکری دلائی۔ سی بی آئی نے یہ بھی الزام لگایا ہے کہ ریلوے میں کی گئی بھرتیاں ہندوستانی ریلوے کے اصولوں اور رہنما خطوط کے مطابق نہیں تھیں۔دوسری طرف دہلی کے نیو فرینڈس کالونی میں واقع مکان نمبر D-1088 کی مارکیٹ ویلیو آج 150 کروڑ ہے۔ یہ گھراے بی ایکسپورٹ پرائیوٹ لمیٹد کے نام پر رجسٹرڈ ہے۔لیکن اس کمپنی کے مالک تیجسوی یادو اور ان کا خاندان ہے۔ممبئی کے جواہرات اور زیورات کے تاجروں نے اس گھر کو خریدنے میں پیسہ لگایاتھا۔ کاغذ پر یہ کمپنی کا دفتر ہے، لیکن تیجسوی اسے اپنے گھر کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔تیجسوی نے 9 نومبر 2015 کو اے بی ایکسپورٹ پرائیویٹ ڈائریکٹر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔تیجسوی نے کہا ہے کہ جس وقت معاملہ ہوا، اس وقت وہ بہت چھوٹے تھے۔