پٹنہ: بہار کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر تیجسوی یادو نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو خط لکھ کر نیم فوجی دستوں کے جوانوں کو مساوی حقوق و سہولیات اور جان بحق ہونے والے جوانوں کو شہید کا درجہ فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس خط کی ایک نقل سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر بھی شیئر کی ہے۔
تیجسوی یادو نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ فوج (بری، بحری، فضائی) اور نیم فوجی دستے، جیسے سی آر پی ایف، بی ایس ایف، آئی ٹی بی پی، سی آئی ایس ایف، ایس ایس بی اور آسام رائفلز، سبھی ہندوستان کی یکجہتی، سالمیت اور خودمختاری کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ ان کے مطابق جب یہ جوان شہید ہوتے ہیں تو ان کے ساتھ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ انصاف نہیں ہوتا۔
انہوں نے لکھا کہ یہ افسوسناک اور قابل غور حقیقت ہے کہ فوجی اور نیم فوجی شہداء کے درمیان حکومت کی جانب سے دی جانے والی مراعات، معاوضے اور عزت میں نمایاں فرق پایا جاتا ہے۔ فوجی شہداء کے اہل خانہ کو جہاں مالی امداد، سرکاری ملازمت، پنشن اور دیگر سماجی تحفظ حاصل ہوتا ہے، وہیں نیم فوجی اہلکاروں کے خاندان اس سب سے محروم رہتے ہیں، حالانکہ وہ بھی ملک کے لیے اپنی جان قربان کرتے ہیں۔
تیجسوی یادو نے نیم فوجی جوانوں کو بھی ’ون رینک ون پنشن‘ (او آر او پی) اسکیم کے دائرے میں لانے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ نیم فوجی دستوں کی طرف سے دہائیوں سے یہ مطالبات کیے جا رہے ہیں لیکن ابھی تک ان پر سنجیدگی سے غور نہیں ہوا۔ انہوں نے زور دیا کہ جوانوں کا حوصلہ بلند رکھنے اور ان میں احساس برابری قائم رکھنے کے لیے ان مطالبات کو فوری طور پر منظور کیا جانا چاہیے۔
خط میں انہوں نے یہ بھی لکھا کہ نیشنل وار میموریل میں نیم فوجی شہداء کے نام بھی درج کیے جائیں اور جو اہلکار دہشت گردی یا نکسلی کارروائیوں کے دوران شدید زخمی ہو کر معذور ہو جائیں یا بعد میں زخموں کی تاب نہ لا کر وفات پا جائیں، انہیں بھی شہید کا درجہ دے کر مکمل سرکاری اعزاز اور مراعات دی جائیں۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ ملک کے لیے جان قربان کرنے والے تمام سپاہیوں کو مساوی عزت و وقار ملنا چاہیے، چاہے وہ فوج سے تعلق رکھتے ہوں یا نیم فوجی فورسز سے۔ ان کے مطابق حکومت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اس تفریق کو ختم کرے اور نیم فوجی اہلکاروں کو بھی شہداء کے مساوی درجہ دے۔